ملک ،خصوصاً بلوچستان میں سیاسی مداخلت کی وجہ سے عوام حقیقی نمائندگی سے محروم ہیں،سینیٹرمیر کبیر محمد شہی

پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹمپ کے طورپر چلایا جارہا ہے اور کٹھ پتلی حکومت قائم ہے جس کی وجہ سے عوامی مسائل حل نہیں ہورہے نیشنل پارٹی بلوچستان کی حقیقی سیاسی جماعت ہے جس کی قیادت سیاسی و نظریاتی کارکن کررہے ہیں جو موروثیت سے پاک ہے نیشنل پارٹی میں قیادت کا چناؤ جمہوری طریقے سے انجام پاتا ہے،ورکر کانفرنس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی قائدین کا خطاب

بدھ 6 اکتوبر 2021 23:17

گوادر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اکتوبر2021ء) نیشنل پارٹی ضلع گوادر کا ورکر کانفرنس نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ کانفرنس کی صدارت ضلعی صدر فیض نگوری نے کی۔ ورکر کانفرنس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی قائدین مرکزی نائب صدر سینیٹر میر کبیر محمد شہی، سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، جوائنٹ سیکریٹری اسلم بلوچ، مرکزی رہنماؤں ڈاکٹر کہورخان، جسٹس ریٹائرڈ شکیل احمد بلوچ، مرکزی رہنما واجہ ابوالحسن، مرکزی خواتین سیکریٹری طاہرہ خورشید اور مرکزی کمیٹی کے ممبر اشرف حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچستان کی حقیقی سیاسی جماعت ہے جس کی قیادت سیاسی و نظریاتی کارکن کررہے ہیں جو موروثیت سے پاک ہے نیشنل پارٹی میں قیادت کا چناؤ جمہوری طریقے سے انجام پاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ رواں ماہ میں نیشنل پارٹی کی قومی کانگریس کوئٹہ میں منعقد ہورہا ہے جس کے دور رس سیاسی نتائج بلوچستان کی سیاسی جدوجہد پر مرتب ہونگے اور بلوچستان کی سیاست پر اسکے مثبت اثرات پڑینگے پارٹی کے مرکزی اور صوبائی کونسلران قومی کانگریس کی کامیابی کے لئے یکسوئی کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی عام سیاسی کارکنوں اور پڑھے لکھے لوگوں کی جماعت ہے جن کی شبانہ روز محنت سے پارٹی گوادر سے لیکر بولان تک منظم سیاسی جماعت کے طورپر ابھری ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور عملیت پسندی اور زمینی حقائق کے مطابق سیاسی جدوجہد کا تقاضا کرتی ہے بلوچستان اس وقت عالمی منظر نامہ میں وقوع پذیر ہونے والے حالات کی وجہ سے اہمیت کا حامل بن گیا ہے جس میں نیشنل پارٹی ہی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو قوم کی حقیقی رہنمائی کو دوام بخش سکتی ہے ہمیں قومی کاز کے حصول کے لیئے دلجوئی کے ساتھ جدو جہد کرنی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک اور خصوصا ًبلوچستان میں سیاسی مداخلت کی وجہ سے عوام حقیقی نمائندگی سے محروم ہیں۔ پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹمپ کے طورپر چلایا جارہا ہے اور کٹھ پتلی حکومت قائم ہے جس کی وجہ سے عوامی مسائل حل نہیں ہورہے۔ راتوں رات بننے والی سیاسی جماعت کی کشتی میں شگاف پڑگیا ہے اور بلوچستان کو ایک مرتبہ پھر سیاسی تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ووٹ کا تقدس بحال نہیں ہوگا حقیقی سیاسی لوگوں کی نمائندگی نہیں ہوگی بلوچستان میں احساس محرومی کو ختم نہیں کیا جاسکتا سلیکٹڈڈ لوگ عوام کی نمائندگی کے قطعا اہل نہیں یہ عناصر وقت کے غلام ہوتے ہیں اور اپنے آقاوں کی خوشنودی کے لیے کسی بھی قومی کاز کے سامنے ریت کی دیوار کا کام دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی، اظہار رائے اور پریس کی آزادی جمہوری نظام کا حسن ہیں لیکن پاکستان میں اس وقت الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا شدید دباو کا شکار ہیں اور آئے روز پریس کے خلاف آرڈیننس لانے اور میڈیا پر قدغن لگانے کی کوششیں جاری ہیں، اٹھارویں ترمیم قومی وحدتوں کو بااختیار بنانے کی بات کرتا ہے لیکن موجودہ برسراقتدار ٹولہ اس ترمیم کو ختم کرنے اور قوموں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور ملک میں پارلیمانی طرز حکومت کے بجائے صدارتی طرز حکمرانی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

جس کی جمہوری قوتیں کبھی بھی اجازت نہیں دینگے۔ پارلیمنٹ کی بالادستی کی جنگ ہر صورت لڑی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر میں سمندری حیات کی نسل کشی کے لیے ٹرالر مافیا کی سرپرستی حکومت کررہی ہے جس کی وجہ سے ماہی گیروں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں۔ بارڈر ٹریڈ پر پابندی لگانے سے لاکھوں لوگ بے روزگاری کے عفریت میں مبتلا ہوگے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے نتائج نظر نہیں آرہے گوادر سی پیک کا مرکز ہے لیکن یہاں کے شہری بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں اور لوگ میگا پروجیکٹس سے تشنگی کا اظہار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے میگاپروجیکٹ گوادر کی بربادی کا سبب بن رہی ہے جس سے گوادر کی آبادی کو اقلیت میں تبدیل ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن منصوبہ ساز مقامی آبادی کے معاشی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے قانون سازی کے لئے گریزاں ہیں۔

آبادی کے توازن کو بگاڑنے کے لئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ساحل اور وسائل پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کرے گا۔بلوچستان کے ساحل پر ملکی اور غیرملکی چائنیز ٹرالرنگ کے خلاف نیشنل پارٹی نے سنیٹ آف پاکستان میں بھرپور آواز اٹھایا اور منضم تحریک بھی چلائی ماہی گیر کش پالیسی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں نیشنل پارٹی ماہی گیروں کے روزگار کے تحفظ کے لئے جدو جہد جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی طرز کے منصوبوں کو روکنے کے لئے شعوری، فکری اور نظریاتی جدو جہد کی ضرورت ہے نیشنل پارٹی کے کارکنان عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے اپنی جدو جہد تیز کریں اور نیشنل پارٹی کا پروگرام گھر گھر پہنچائیں۔ ضلعی ورکر کانفرنس سے نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکریٹری یوسف عبدالرحمن نے بھی خطاب کیا۔ ضلعی ورکر کانفرنس میں اورماڑہ، پسنی، جیونی، پشکان اور سربندن کے پارٹی کارکنان شریک تھے۔

کانفرنس میں تمام تحصیلوں نے اپنی تنظیمی رپورٹ پیش کی اور قومی کانفرنس کی کامیابی سمیت تنظیمی امور پر بھی تبادلہ خیال بکیا گیا۔اس موقع پر پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن نیاز بلوچ ، عبدالستار لانگو، واجہ محمد جان دشتی، عبدالحمیدایڈووکیٹ، حمید انجینئر، فیصل منشی محمد، نثار بزنجو، فداجان بلیدی، نظام رند، اور دیگر بھی موجود تھے۔

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں