دیگر منصوبوں کی طرح گوادربھی شہباز اسپیڈ کا منتظر ہے، سعید راجپوت

جس طرح پشاور موڑ سے نیو ایئرپورٹ تک کی میٹرو بس کا منصوبہ گذشتہ چار سال سے تعطل کا شکار تھا گوادر کے منصوبے بھی بند ہیں،چیئرمین گوادر بزنس فورم

بدھ 20 اپریل 2022 19:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2022ء) گوادر انٹرنیشنل بزنس فورم کے چیئرمین محمد سعید راجپوت نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کی خوش قسمتی ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی 4 سال سے تعطل کے شکار ترقیاتی. منصوبوں پر تیزی سے کام شروع کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے پشاور موڑ سے اسلام آباد کے نیو ایئرپورٹ تک گذشتہ چار سال سے تعطل کی شکار میٹرو بس سروس کو فوری طور پر شروع کرنے کے اقدام پر وزیر اعظم شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر گوادرانٹرنیشنل بزنس فورم کے وائس چیئرمین حاجی میر حسن بھی موجود تھے۔

گوادرانٹرنیشنل بزنس فورم کے چیئرمین سعید راجپوت نے کہا کہ چین نے میاں محمد شہباز شریف کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے تیز رفتاری سے ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے پر 2018ء میں شہباز اسپیڈ کا خطاب دیا تھا۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت اور چین کے خصوصی تعاون سے تعمیر ہونے والاگوادرآج وزیر اعظم شہباز اسپیڈ کامنتظر ہے۔ *گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (GDA) کو گوادر شہر کی تعمیر و ترقی کی ذمہ داری دی گئی لیکن وزیر اعظم محمد نوازشریف کی حکومت ختم ہونے کے بعد سے وفاقی فنڈز رکے ہوئے ہیں جس سے گوادر شہر کے سرکاری ترقیاتی منصوبے رک گئے ہیں اگر وفاقی حکومت GDA کو فوری طور 50 ارب روپے جاری کردے توگوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اہم ترین نوعیت کے کئی منصوبے مکمل کرسکتی ہے *گوادر میں وفاقی حکومت کیلئے مجوزہ اسپیشل اکنامک ڈسٹرکٹ (SED) کا منصوبہ التواء کا شکار ہے، گوادر کے ماسٹر پلان میں اس منصوبے کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے *گوادر کو میٹھے پانی کی فراہمی کا منصوبہ Desalination Plantبھی التواء کا شکار ہے یہ منصوبہ بھی وزیر اعظم نوازشریف نے شروع کیا تھا*گوادر میں بجلی کی فراہمی کیلئے چین کے تعاون سے 300MWکا کول پروجیکٹ بھی رکا ہوا ہے اِس منصوبے کو بھی فوری طور پر شروع کیا جائے ، اِسی طرح ایران سے تقریباً 100MW بجلی کیلئے لائنیں تک بجھی ہوئی ہیں صرف 30کلومیٹر کا رقبہ باقی ہے جہاں لائنیں نصب کرکے بجلی کے اِس نظام کو فوری طور پر فعال کیا جاسکتا ہی*گوادر پورٹ اتھارٹی (GPA) کو مزید فعال کرنے کیلئے کراچی، لاہور، فیصل آباد اور گجرانوالہ اور سیالکوٹ کی طرز کا انڈسٹریل زون بنایا جائے جہاں صنعت کاروں کو بیرونی دنیا سے گوادر پورٹ پر سامان امپورٹ کرنے پر خصوصی رعایت دی جائے اور صنعتی زون میں خصوصی سہولیات دی جائیںتاکہ گوادر اور بلوچستان کے ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں مل سکیں*گوادر کو 10سال کیلئے ٹیکس فری زون قرار دیا جائی*گوادر ایکسپو سینٹر کو متحرک کرنے کیلئے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت صنعتی اور تجارتی نمائشوں کا انعقاد کری*وزیر اعظم شہباز شریف لیپ ٹاپ اسکیم کا منصوبہ یونیورسٹی آف گوادر (UOG) سے شروع کریں، گوادر یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کی ٹرانسپورٹیشن کیلئے پوائنٹس کی اشد ضرورت ہی*گوادر انٹرنیشنل اسٹیڈیم کو مزید بہتر کرکے ملکی اور عالمی سطح کے میچز کا انعقاد کیا جائی* گوادر کے سرکاری اسپتال کو مزید فعال اور وسیع کیا جائے تاکہ گوادر میں موجود ملکی اور غیر ملکی افراد استفادہ حاصل کرسکیں۔

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں