حافظ آباد،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے دوران ڈلیوری مبینہ طور پر بچے کو غائب کئے جانے کا معمہ حل نہ ہوسکا

بچے کے رشتہ داروں اور عزیزواقارب کافوارہ چوک میں ہسپتال کے ڈاکٹروں اور عملہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 21:40

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2018ء) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال حافظ آباد سے دوران ڈلیوری مبینہ طور پر بچے کو غائب کئے جانے کا معمہ حل نہ ہوسکا۔جس پر بچے کے رشتہ داروں اور عزیزواقارب نے فوارہ چوک میں ہسپتال کے ڈاکٹروں اور عملہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور بعدازاں مظاہرین نے ہسپتال پہنچ کرملازمین اور عملہ پردھاوا بولتے ہوئے انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناڈالا۔

تفصیلات کے مطابق نواحی گائوں خانپورکی رہائشی زہرہ بی بی زوجہ عطاء اللهکو زچگی کی حالت میں ڈسٹرکٹ ہسپتال لایا گیا ۔جہاں ڈاکٹر وں کے مطابق اس نے ایک بچے کو جنم دیا۔لیکن زہرہ بی بی اور اسکے عزیزواقارب کا کہنا تھا کہ ہمارے دو جڑواں بچے تھے۔جن میں سے ایک بچے کو غائب کردیا گیا۔

(جاری ہے)

جس پر انہوں نے گذشتہ روز فوارہ چوک میں شدید احتجاج کیا۔ اور ڈاکٹروں کے خلاف سخت نعرہ بازی کی۔

اس دوران ایک خاتون بے ہوش بھی ہوگئی ۔ بعدازاں مظاہرین نے ڈی۔ایچ۔کیو ہسپتال پہنچ کر وہاں پر ملازمین پر دھاوا بول دیا جس سے ایک سینٹری ورکرامتیاز ذخمی بھی ہوگیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انکا غائب کیا گیا بچہ انکے حوالے کیا جائے ۔دوسری جانب ایم۔ایس ڈاکٹر ریحان اظہر کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں دھاوا بول کر ایک ملازم کو ذخمی کرنے اور کارسرکار میں مداخلت کرنے پر مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست تھانہ سٹی میں جمع کروادی گئی ہے۔

جبکہ ڈپٹی کمشنر کیجانب سے اس ضمن میں بنائی جانے والی انکوائری کمیٹی نے ڈاکٹروں اور دیگر ملازمین کے بیانات ریکارڈ کئے۔اس سلسلہ میں کمیٹی کے سربراہ اے۔ڈی۔سی۔جی نعیم الحق بھٹی کا کہنا ہے مذکورہ واقعہ کی ہر لحاظ سے انکوائری کی جارہی ہے اور ایک دوروز میں حتمی رپورٹ بھی تیار کرلی جائے گی۔

حافظ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں