اورکزئی گرینڈ اتحاد کا ضلع اورکزئی میں غلط مردم شماری ، غلط حلقہ بندیاں ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن ،ہائی کورٹ، محکمہ شماریات سے انصاف نہ ملنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل بعد میں طے کیاجائیگا، قبائلی مشران کااورکزئی کیلئے ایک کی بجائے دو صوبائی اسمبلی کی سیٹیں دینے، دوبارہ مردم شماری کا مطالبہ

ہفتہ 16 فروری 2019 16:20

ھنگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2019ء) اورکزئی گرینڈ اتحاد کا ضلع اورکزئی میں غلط مردم شماری اور غلط حلقہ بندیاں ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ، الیکشن کمیشن ،ہائی کورٹ، محکمہ شماریات سے انصاف نہ ملنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل بعد میں طے کیاجائیگا۔ قبائلی مشران کاضلع اورکزئی کے لئے ایک کے بجائے دو صوبائی اسمبلی کے سیٹیں دینے اور دوبارہ مردم شماری کرنے کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ضلع اورکزئی ہیڈ کوارٹر میں اورکزئی گرینڈ اتحاد کا ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا، جرگے میںسیاسی و سماجی رہنمائوں سمیت قبائلی عمائدین اور قبائلی نوجوانان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔گرینڈ جرگہ میں تمام سیاسی و سماجی رہنمائوں نوجوانان نے اورکزئی گرینڈ اتحاد کے ساتھ مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 1998کے مردم شماری میں فی گھرانہ 9افراد پر مشتمل شمار کیاگیاتھاجبکہ 18سال بعد 2017میں ہونے والے مردم شماری میں فی گھرانہ 7افراد کا شمار کیاگیاہے جوکہ ہمارے ساتھ سراسر ظلم اور زیادتی ہیں، سرکاری ریکارڈ کے مطابق 40ہزار خاندان آئی ڈی پیز ہوئے تھے جبکہ غیر سرکاری ریکارڈ کے مطابق 70ہزار سے زیادہ خاندان آئی ڈی پیز ہوئے تھے ،لوئر سب ڈویژن کے ایسے بڑے بڑے قبائل بھی ہے کہ جو آئی ڈی پیز نہیں ہوئے تھے لیکن اس کے باوجود غلط مردم شماری کی گئی اور جو قبائل آئی ڈی پیز نہیں ہوئے تھے اُن کی بھی صحیح مردم شماری نہیں کی گئی جوکہ سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ آبادی کے تناسب سے اورکزئی کو ترقیاتی فنڈ ز سرکاری نوکریوں میں کوٹے ،صوبائی اور قومی اسمبلی کے سیٹیں ملیں گے مگر بدقسمتی سے ہماری غلط مردم شماری کی وجہ سے ہمیںایک صوبائی اسمبلی کا سیٹ دیاگیاہے ،حلقہ بندیاں بھی غلط کی گئی ہیں جوکہ ہمیں قطعی طور پر منظور نہیں۔ قبائلی مشران نے مطالبہ کیاکہ ضلع اورکزئی میں دوبارہ مردم شماری 1998مردم کے قانون کے مطابق کیاجائے اور صوبائی اسمبلی کے دو سیٹیں دی جائے جبکہ قومی اسمبلی، سینٹ کی سیٹیں برقراررکھی جائے اور ضلعی حیثیت کو بھی برقرار رکھا جائے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں غلط مردم شماری کے خلاف درخواست جمع کی ہیں جبکہ اب ضلع اورکزئی کے غلط مردم شماری کو پشاور ہائی کورٹ میں بھی مشترکہ طور پر چیلنج کریں گے ،جرگے میں فیصلہ ہوا کہ اگر الیکشن کمیشن عدالت اور محکمہ شماریات سے انصاف نہیں ملا تو ائندہ لائحہ عمل بعد میں مشاور ت سے طے کریں گے ۔جرگے کے دوران ضلع اورکزئی سے تعلق رکھنے والے تمام سیاسی و سماجی رہنمائوں اور نوجوانان نے اورکزئی گرینڈ اتحاد کا مکمل ساتھ دینے کا اعلان کیا ۔

ہنگو میں شائع ہونے والی مزید خبریں