مثال قتل کیس،مزید گواہان کے بیانات قلم بند ہونے کا سلسلہ جاری جرح مکمل،

سماعت 25جنوری تک ملتوی والد لندن پہنچ گے، تم میرے وجود کو مار سکتے ہو،میری فکر سوچ نظیرے شعور کونہیں، مشال کے والدکا لندن میںخطاب

پیر 22 جنوری 2018 13:40

مثال قتل کیس،مزید گواہان کے بیانات قلم بند ہونے کا سلسلہ جاری جرح مکمل،
ہری پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2018ء) طالب علم مثال خان قتل کیس کی سماعت 25جنوری تک ملتوی مشال خان کے والد لندن پہنچ گے تم میرے وجود کو مار سکتے ہولیکن میری فکر سوچ نظیرے شعور کونہیں مار سکتے لندن میںخطاب قتل کیس کی سماعت کے دوران مزید گواہان کے بیانات قلم بند ہونے کا سلسلہ جاری جرح مکمل کر لی گی زرائع کے مطابق مردان یونیورسٹی شعبہ صحافت کے طالب علم مثال کو توہین مذہب کے الزام پر قتل کر دیا گیا تھا قتل کیس میں گرفتار ملزمان کو کی ضمانت کی درخواستوں کو دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مستردکر دیا تھا سماعت سنٹرل جیل ہری پو رمیں جاری ہیں گزشتہ سماعت کے دوران تفتیشی افسر فاضل خان پر وکلاء کی جانب سے جرح کا سلسلہ مکمل کرلیا گیا ہے اب گواہوں کو طلب کرنے کے ساتھ ملزمان کے بیانات ریکارڈ کیے جار ہے ہیں سماعت دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج فضل سبحان خان سماعت کر رہے ہیں آج ہونے والی سماعت کے دوران مشال خان کے والد اقبال لالہ سنٹرل جیل میں قائم ٹرائل کورٹ میں موجود نہیں تھے ان کے وکلاء سرکاری پراسیکوٹر سمیت ملزمان کے وکلاء عدالت میں موجود تھے زرائع نے بتایا ہے کہ والد اقبال خان لندن پہنچ چکے ہیں جہاں ملالہ یوسفزئی کے والد نے ان کا ستقبال کیا ان کے ہمراہ مختلف تقریبات میں شرکت کرنے کے ساتھ پریس کانفرس بھی کریں گیں مشال خان قتل کیس میں نامزد 61میں سے 58ملزمان کو پولیس نے گرفتا رکر رکھا ہے جبکہ تین تاحال مفرور ہیں مشال خان کے ساتھی دوست عبداللہ جوکہ بیرون ملک علاج کے لیے مقیم ہے کا بیان بھی ویڈیو لنک کے زریعے ریکارڈ کیا جا چکا ہے جس نے اس نے تمام صورتحال سے آگاہ کیا تھا دوران سماعت سنٹرل جیل ہری پور کی سیکورٹی سخت کر دی جاتی ہے جیل کے اطراف آنے والے راستوں کو مکمل رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیاجاتا ہے پولیس ایلیٹ فورس پاک آرمی کے دستے تعینات کرکے عام افراد کی نقل وحرکت کو محدود کرکے ہر آنے جانے والے گاڑی کی مکمل تلاشی کے لے ساتھ غیر متعلقہ افرادسمیت میڈیا کو داخلہ سے روک دیا جاتا ہے زرائع نے بتایا ہے کہ 25جنوری کو ہونے والی سماعت کے دوران بھی مشال خان کے والد اقبال خان سماعت کے دوران عدالت میں پیش نہیں ہوں گیں جبکہ زرائع نے بتایا ہے کہ مثال خان کے والد نے یونیورسٹی آف لندن میں باچا خان کی تیسویں برسی پر منعقدہ تقریب کے دوران اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا اور عدم تشدد کے فلسفہ سمیت اپنے بیٹے مشال خان کے بارے میں بتا یا کہ وہ صوفی سوچ کا پرچار کرنے والے علم کتاب دوست انسان تھے اپنے خطاب میں والد اقبال خان لالہ نے کہا کہ میرے بیٹے نے قتل سے کچھ وقت پہلے پشتو میں فیس بک سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی تھی جس کا مطلب تھا تم میرے وجود کو مار سکتے ہولیکن میری فکر سوچ نظیرے شعور کونہیں مار سکتے

متعلقہ عنوان :

ہری پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں