خیبر پختونخوا، خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ضلعی سطح پر قائم کمیشن برائے وقار نسواں کے نوٹیفیکیشن جاری نہ ہو سکے

جمعرات 18 اپریل 2019 10:50

ہری پور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ضلعی سطح پر قائم کمیشن برائے وقار نسواں کے نوٹیفیکیشن جاری نہ ہو سکے، 2009ء میں قانون میں ترمیم کے ذریعہ صوبہ خیبر پختونخوا میں خواتین پر ہر طرح کے تشدد کا خاتمہ کرکے انہیں بااختیار بنانے کیلئے خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کا قیام عمل میں لایا جس کے بعد تحریک انصاف کی سابق حکومت نے اپنے دور میں کمیشن کو مزید اختیارات دیتے ہوئے ضلعی سطح پر بھی کمیشن کے قیام کا اعلان کیا اور سابق وزیراعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے 2017ء میں پشاور میں منعقدہ تقریب کے دوران ضلعی سطح پر کمیشن کی چیئرپرسن اور ان کی کمیٹیوں کا اعلان کیا لیکن ابھی تک ان کے نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوسکے جس کی وجہ سے صوبہ بھر میں خواتین کے غیرت کے نام پر قتل، آبروریزی، گھریلو تشدد، زبردستی، کم عمری کی شادی، اغواء، خود کشی اور فرسودہ رسم ورواج کے ذریعہ ان کے حقوق سلب کرنے کے واقعات آئے روز رونما ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہری پور میں چند روز قبل تھانہ بیڑ کی حدود میں 29 سالہ ماں اور اس کے 8 ماہ کے معصوم شیر خوار کی پھندہ لگی نعشیں برآمد ہوئیں اور مظلوم خاندان انصاف کی فراہمی کے مطالبہ کررہاہے۔ ادھر عوامی و سماجی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر حکومت نے خواتین اور بچیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کمیشن قائم کیا ہے تو اسے فوری طور پر نوٹیفائی بھی کیا جائے تاکہ کمیشن کو کام کرنے کا موقع مل سکے اور ضلعی سطح پر خواتین کو اپنے حق کیلئے ایک مضبوط و مؤثر پلیٹ فارم مہیا ہوسکے۔

ہری پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں