ہری پور کے سکول میں طالبات کے لیے عبایا لازمی قرار

اب لڑکیوں کو،عبایا،نقاب یا چادر اوڑھ کر سکول آنا ہو گا، لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کے واقعات روکنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا۔ ضلعی حکام کی جانب سے نوٹیفیکشن جاری

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 14 ستمبر 2019 13:49

ہری پور کے سکول میں طالبات کے لیے عبایا لازمی قرار
ہری پور ڈی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14 ستمبر 2019ء) ہری پور کے سکول کی طالبات کے لیے اہم ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ہری پور کے سکول میں طالبات کے لیے عبایا لازمی قرار دے دیا گیا۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کا کہنا ہے کہ اب لڑکیوں کو،عبایا،نقاب یا چادر اوڑھ کر سکول آنا ہو گا۔حکام کا کہنا ہے کہ لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کے واقعات روکنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا۔

اس حوالے سے ضلعی حکام کی جانب سے نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر ثمینہ الطاف کا کہنا ہے کہ طالبات کو چھیڑنے اور ہراساں کرنے کی شکایات سے محفوظ کرنے کے لیے یہ اقدام پہلے ہی اٹھا لینا بہترین ہے۔اس حوالے سے ایک متعلقہ عہدیدار نے کہا ہے کہ بہت ساری طالبات کو دوپٹہ یا 'آدھا چادر' پہننے کی عادت پیدا ہوگئی ہے ، جو ان کے جسم کو ڈھانپنے کے لئے کافی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ طالب علموں کو ہرجگہ پولیس تحفظ فراہم کرنا ممکن نہیں تھا ، لہذا انتظامیہ نے ان کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے لئے مناسب پردہ کریں۔جب کہ اس اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک سماجی کارکن عمر فاروق نے اس فیصلے پر تنقید کی اور کہا طالبات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے بجائے حکام نے انہیں اپنی مرضی کے مطابق لباس پہننے کا پابند کیا ہے۔

انہوں نے سماجی رویوں میں بتدریج تبدیلی لانے اور لڑکیوں اور لڑکوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنے کی تعلیم دینے پر زور دیا۔تاہم دوسری جانب اس فیصلے کو سراہا بھی جا رہا ہے۔دسویں جماعت کی طالبہ کے والد کا کہنا ہے کہ یہ اقدام یقینی طور پر ہراساں کرنے کی شکایات کو دور کرنے میں مددگارثابت ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو فیصلہ بہت پہلے کرنا چاہئے تھا۔

جب کہ سینئیر صحافی انصار عباسی نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ہری پور میں سکول و کالج کی بچیوں کے لیے مناسب پردہ کرنے کی ہدایات جاری کرنے پر متعلقہ حکام قابل تحسین ہیں۔ اب مغرب سے مرعوب دیسی لبریز کا ایک طبقہ اس اقدام کے خلاف اُٹھ کھڑا ہو گا۔ اس اقدام کے حق میں سوشل میڈیا پر اپنی آواز بلند کریں۔

ہری پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں