ماڈل کورٹ نے پروفیسر قتل کیس میں عدم ثبوت کی بناء پر تین ملزمان کو باعزت بری کر دیا

بدھ 20 نومبر 2019 20:10

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2019ء) ماڈل کورٹ کے جج نے پروفیسر قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تین ملزمان کو عدم ثبوت کی بناء پر باعزت بری کر دیا، دو ملزمان کو عدالت نے مفرور قرار دیدیا، یہ قتل کیس ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج سجاد احمد جان کی عدالت میں سماعت ہوا جس میں ایڈووکیٹ مقبول حسین اور جاوید تنولی ملزمان کی جانب سے پیش ہوئے اور انہوں نے ملزمان پر لگا الزام عدالت میں غلط ثابت کیا اور عدالت نے ملزمان کو بری کیا۔

واقعہ کے مطابق فاتحہ خوانی سے واپسی پر آنے والے گاڑی میں سوار پروفیسر ساجد ولد یعقوب خان ساکنہ کیلگ ہری پور جب ٹھلہ موڑ کیلگ کے قریب پہنچے تو ان پر اندھا دھند فائرنگ ہوئی۔ پروفیسر ساجد قتل کیس میں مقتول خاندان کی جانب سے ملزمان مغل خان، ہمایوں خان، بشارت، خرم خان، مبشر خان پر قتل کی دعویداری ہوئی جس میں ملزمان نے پروفسیر ساجد کا راستہ روک کر کلاشنکوف سے فائرنگ کی تھی۔

(جاری ہے)

تھانہ سرائے صالح پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف زیر دفعہ 302 کا مقدمہ درج کیا۔ پروفیسر قتل کیس میں استغاثہ کی جانب سے 16 گواہان پیش ہوئے جبکہ اس قتل کیس میں ملزمان خرم اور مبشر پہلے ہی مفرور تھے۔ پروفیسر ساجد قتل کیس میں عدالت نے وکلاء فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزمان مغل خان، بشارت خان اور ہمایون خان کو باعزت بری کر دیا جبکہ اس قتل کیس میں دو ملزمان تاحال مفرور تھے جنہیں عدالت نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے مفرور قرار دیدیا۔

ہری پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں