ہمیں خواجہ سرائوں کے مسائل اور پریشانیوں کو سمجھ کر معاشرہ کی مثبت تعمیر میں حصہ ڈالنا ہو گا، ڈاکٹر مہیمن

جمعہ 21 فروری 2020 18:52

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2020ء) خواجہ سرائوں کا شمار معاشرہ کے محروم ترین طبقہ میں ہوتا ہے، ہم انفرادی اور اجتماعی سطح پر نہ ان کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہیں اور نہ ہی ان کے مسائل کی طرف کوئی توجہ کرتے ہیں، اگر ہم ان کیلئے باعزت روزگار کی کوشش کریں تو نہ صرف ان کو معاشرہ میں اپنا مقام ملے گا بلکہ ان کے مسائل بھی حل ہو سکیں گے۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر مہیمن نے خواجہ سرا تنظیم مانسہرہ کی صدر نادرہ خان سے ملاقات کے موقع پرکیا۔ ملاقات میں اس امر کا اعادہ کیا گیا کہ عوامی، سماجی اور حکومتی سطح پر خواجہ سرائوں کی آواز کو بلند کیا جائے گا۔ ڈاکٹر مہیمن نے مزید کہا کہ خواجہ سرائوں کے چیدہ چیدہ مسائل میں شناخت، روزگار، تعلیم، ہسپتال، سکول کالج، تھانہ، پرامن ماحول، شیلٹر ہوم، کمیونٹی اور دیگر مسائل شامل ہیں، اگر حکومت چاہے تو خواجہ سرائوں کے حوالہ سے سردست ایک قانون بنا دے جس کے درج ذیل مندرجات ہو سکتے ہیں کہ خواجہ سرا کو کسی جگہ پر ہراساں کرنا جرم تصور ہو گا، تعلیمی اداروں میں داخلہ کا کوٹہ اور کم از کم انٹرمیڈیٹ تک فری تعلیم تاکہ انہیں بھی نوکری اور روزگار کے مواقع میسر آئیں، مکمل فری علاج، رہائش کا مناسب بندوبست، ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لیس سروسز کے ذریعہ ان کی اکثریتی آبادی والی جگہوں پر ٹرانس جینڈر سنٹرز، شیلٹر ہوم یا کمیونٹی سنٹرز کا قیام کیا جائے ، انہیں شناختی کارڈز کے اجرا میں آسانی فراہم کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ فرد اور ریاست دونوں اپنی ذمہ داری کا احساس کریں، ہم سب کو خواجہ سرائوں کے مسائل، دکھ درد اور پریشانیوں کو اپنا سمجھ کر معاشرہ کی مثبت تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنا ہو گا۔ اس موقع پر نادرہ خان نے ڈاکٹر مہیمن کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :

ہری پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں