-ہرنائی، پیرامیڈیکل اسٹاف محکمہ صحت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،جمال شاہ کاکڑ

Y انتہائی افسوس کا مقام ہے یہ طبقہ جنہوں نے انسانیت کی خدمت کرنا ہے انہیں بار بار اپنے حل طلب مطالبات کے لئے احتجاج پر مجبور کیا جارہا ہے،پیرامیڈکس کے صوبائی ڈپٹی چیئرمین

پیر 18 مارچ 2019 21:08

ہرنائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) پیرا میڈیکل کو درپیش مسائل کے حل کے لئے کوشاں ہیں پیرامیڈکس کے حل طلب مطالبات پر عمل درآمد کے لئے سابق چیف جسٹس آف پاکستان بھی ہدایات دے چکی ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پیرا میڈکس ضلع ہرنائی کے زیر اہتمام ہیلتھ ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے نیشنل پروگرام کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر ارباب کامران کاسی، ای، پی، آئی کے صوبائی ڈپٹی کوارڈنیٹر ڈاکٹر اسحاق پانیزئی،ڈبلیو ایچ او کے صوبائی ڈپٹی کوارڈنیٹر ڈاکٹر رحمت،ڈاکٹر ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو ئٹہ ڈاکٹر سعید میروانی ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ہرنائی عبدالرشید ناصر ، ایم ایس ڈاکٹر فاضل بگٹی،پیرامیڈکس کے صوبائی ڈپٹی چیئرمین جمال شاہ کاکڑپیرامیڈکس کے صوبائی فنانس سیکرٹری حاجی عبدالمنان اچکزئی پیرامیڈکس کے صوبائی عہدیدار نسیم کاکڑ نے اپنے خطاب میں کیا جبکہ پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کے ضلعی چیئرمین سیدمصفیٰ شاہ نے ڈیمانڈ نوٹس سپاسنامہ پیش کیا اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی مسعود خان نے سر انجام د،ْیے اور مہمانوں کا شکریہ ضلعی سنیئر نائب صدر سید صابر شاہ نے ادا کیا۔

(جاری ہے)

ہے تقریب کے مہمان خاص اسسٹنٹ کمشنر کلیم اللہ رودی اور صدارت آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سید جمال شاہ کاکڑ تھے اس دوران پیرا میڈیک اسٹاف کے ضلعی اور صوبائی رہنماؤں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیرامیڈیکل اسٹاف محکمہ صحت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے لیکن انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ یہ طبقہ جنہوں نے انسانیت کی خدمت کرنا ہے انہیں بار بار اپنے حل طلب مطالبات کے لئے احتجاج پر مجبور کیا جارہا ہے ہمارے ڈیمانڈ نوٹس کے چار اہم نکات کو سابقہ صوبائی حکومت سابقہ چیف سیکرٹری اور سابق سیکرٹری صحت تسلیم کر چکی ہے جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے دورہ کو ئٹہ میں اس وقت ہمارے احتجاجی کیمپ کا معائنہ کیا اور ہمارے مطالبات غور سے سنی اور چار روز کے اندر اندر مطالبات پر عمل درآمد کے احکامات دئیے جس پر ہم نے دھرنا ختم کیا لیکن ہمارے یہ چار مطالبات جن میں سروس اسٹرکچر پر سوفیصد عمل درآمد،پروفیشنل الاؤنس،رسک الاؤنس اور اپ گریشن شامل ہے تاحال اسکا نوٹیفیکیشن نہیں ہوا سیکرٹری صحت سمیت سب ہمارے مطالبات کو حق بجانب اور درست قرار دے e رہی ہے کیونکہ ملک کے باقی صوبوں بشمول کشمیر میں یہی الاونس دئے جا رہے ہیں صوبہ کے نوے فیصد دور دراز اضلاع ،تحصیلوں دیہاتوں میں پیرامیڈکس سے کام لیا جارہا ہے سرکاری مراکز صحت میں ان سے مریضوں کے علاج معالج کا کام لیا جاتا ہے اور انکے علاج معالجے پر انکی تعریف کرتے ہیں لیکن جب یہی پیرامیڈکس ڈیوٹی دینے کے بعد اگر کسی دکان میں پیراسیٹامول کی گولی فروخت کرتا ہے یا کسی کو فرسٹ ایڈ دیتا ہے تو اسے عطائی جیسے القاب سے نوازتے ہیں ان پر چھاپے مارے جاتے ہیں جبکہ فرسٹ ایڈ کی فراہمی ہر انسان کی ذمہ داریوں میں سے ایک ذمہ داری ہے کیونکہ ہر جگہ ڈاکٹر اور پیرا میڈکس موجود نہیں ہوتے ہر حکومت عوام کو فرسٹ ایڈ کا ٹریننگ دیتے ہیں لیکن بدقسمتی سے یہاں ہم پر سرکاری مراکز میں ہر طرح کا کام لیا جاتا ہے اور پرائیویٹ سطح پر یہی کام گناہ کبیرہ سمجھا جاتا ہے۔

ضلع کی سطح پر پیرامیڈکس نے ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی کمی کی نشاندہی کی اور فوی طور پر خالی اسامیوں پر تعناتیوں کا مطالبہ کیا ، پی پی ایچ آئی میں گزشتہ کئی سالوں سے عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ملازمین کی مستقلی اور تنخواہوں میں اضافہ کیا جبکہ ضلع کے تمام مراکز صحت کی خستہ حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے انکی مرمت اور تمام مراکز صحت میں فرنیچر کی فراہمی کا مطالبہ کیا اسکے ساتھ ساتھ ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور رورل ہیلتھ سنٹر شاہرگ میں سولر سسٹم و ہائی پاور جنریٹر کی فراہمی ڈاکٹر ز اور اسٹاف کو رہائشی بنگلوں اور کوارٹروں میں رہائش کا مطالبہ کیا ایم سی ایچ سنٹر ہرنائی ،سول ڈسپنسری کھوسٹ،بی ایچ یو زرغون غر،بی ایچ یو بیلی،بی ایچ یو غڑمئی اور سول ڈسپنسری اسپین تنگی میں ایمبولینس کی فراہمی کا مطالبہ کیا مقررین نے کہا کہ جب ایک ڈاکٹر یا لیڈی میڈیکل ڈاکٹر کو رہائش کی سہولت تک نہیں دی جائیگی تو لازمی بات ہے ضلع میں کو،ْی ڈاکٹر یا لیڈی ڈاکٹر ڈیوٹی دینے نہیں آئے گے ۔

حالت یہ ہے کہ میڈیکل سپرنڈنٹ اس وقت پیرامیڈکس کے سرونٹ کوارٹر میں رہائش اختیار کئے ہوئے ہیں۔اس دوران پیرامیڈکس نے صوبائی قائدین نے کہا کہ اپنے حل طلب مطالبات کی منظوری کے لئے پرامن احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں اس موقع ر مہمان خاص اسسٹنٹ کمشنر کلیم االلہ رودی نے کہا کہ ضلعی سطح پر محکمہ صحت کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہے ہیں ڈپٹی کمشنر نے مسائل کے لئے حکام بالا کو لکھا ہے جبکہ ڈاکٹر ارباب کامران کاسی،ڈاکٹر اسحاق پانیزئی اور ڈاکٹر رحمت نے اپنے اپنے ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کی ۔

ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالرشید ناصر اور ایم ایس ڈاکٹر فاضل بگٹی نے ضلع بھر اور ضلعی ہیڈ کوارٹرہسپتال میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی کمی کا ذکر کیا اور کہا کہ ماضی کے تحصیل سطح کے منظور شدہ اسٹاف سے پورے ضلع میں دن رات چوبیس گھنٹے کام لے رہے ہیں ۔

ہرنائی میں شائع ہونے والی مزید خبریں