صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ ک کی تربت میں ایف سی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی جانب سے راکٹ حملے کی شد مذمت

بزدلانہ حملوں سے دہشت گر ددہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز اور ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے،بیان

جمعرات 20 فروری 2020 23:33

ہرنائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2020ء) بی اے پی کے مرکزی رہنماء صوبائی وزیر پی ایچ ای ،واسا کوئٹہ حاجی نورمحمد خان دمڑ نے گزشتہ شب تربت ایف سی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی جانب سے راکٹ حملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملک کی دفاع کیلئے جانوں کی قربانی دینے والے فورسز کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں شہداء کے غمزادہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہوں بزدلانہ حملوں سے دہشت گر ددہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز اور ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے بیان میں کیا صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے تربت کے علاقے میں ملکی دفاع پر مامعمور ایف سی کے چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی جانب سے رات کے اندھیرے میں راکٹ حملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملے ایف سی فورسز کے جوانوں کی شہادات اور زخمی ہونے پر شدید رنج وغم کااظہار کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیاہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا سیکورٹی اہلکاروں اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا قابل نفرت عمل ہے جن کا ان سے حساب لیا جائیگا انہوں نے کہا کہ بزدلانہ حملوں سے دہشت گر ددہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے اور انہیں بہت جلد اپنے منطقی انجام پر پہنچایا جائیگاانہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز پر رات کے اندھیر میں پیچھے پیٹ پر وار کرنے والے دہشت گردوں کے ایسے حملوں سے مرعوب نہیں ہونگے بلکہ ہمارے فورسز کے جوان بہادری سے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے بھرپور جنگ لڑرہی ہیں انہوں نے کہاکہ فورسز اور عام عوام کو نشانے بنانے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرتک صوبائی حکومت اور تمام سیکورٹی آخری حد تک جائے گی اور دہشت گرد حملوں میں ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاںجاری ہے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے شہید سیکورٹی اہلکاروں کی غمزادہ خاندانوں سے تعزیت کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت غمزادہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہے دریں اثناء بی اے پی کے مرکزی رہنماء صوبائی وزیر پی ایچ ای ،واسا حاجی نورمحمد خان دمڑ نے مادری زبانوں کے عالمی ڈے کے حوالے سے جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں پشتون بلوچ سندھی پنجابی ،اردو،سمیت کئی زبان بولنے والے آباد ہیں بلوچستان میں پشتون بلوچ قبائل بھائی چارے محبت سے زندگی بسر کررہے ہیں کسی بھی قوم قبیلے کی زبان ثقافت کلچر اس کی قومی پہچان ہے صوبائی حکومت مادری زبانوں کی ترویج و فروغ کیلئے ہرممکن اقدامات کررہی ہیں بلوچستان میں سرکاری سکولوں میں پہلی جماعت سے پانچوی جماعت میں بچوں کو انکی مادری زبانوں میں تعلیم دی جارہی ہیںانہوں نے کہاکہ مادری زبانوں کی اہمیت ہر بچے کی نشو نما میں بہت زیادہ ہے اور بچہ اپنے ابتدائی دنوں سے ہی اگر اپنی مادری زبان کو اپنے ارد گرد سنے گا تو اس کی نشو نما میں اچھا اثر پڑے گا انہوںکہا کہ مادری زبانوں کا آج21 فروری کو عالمی دن اقوام متحدہ کی طرف سے دنیا بھر میں اس لئے منایا جاتا ہے کہ حالات کی وجہ سے ختم ہونے والی زبانوں کو بچایا جا سکے، آج مادری زبانوں کے فروغ سے دنیا میں امن اور محبت کو فروغ دیا جا سکتا انہوں کہاکہ صوبائی حکومت مادری زبانوں کی اہمیت و افادیت کو اجاگرکرنے کیلئے ہرممکن اقدامات کررہی ہیں اور محکمہ تعلیم بلوچستان کی جانب سے تمام سرکاری سکولوں میں پہلی جماعت پانچویں جماعت اپنی مادری زبان میں تعلیم دینے کیلئے مفت کتابیں فراہم کی جارہی ہیں اور صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں پہلی جماعت سے لیکر پانچویں جماعت تک بچوں ، بچیوں کو مادری زبان میں تعلیم دی جاتی ہے صوبائی وزیر نے کہا کہ بلوچستان میں بسنے والے ہر قوم قبیلہ پھولوں کی مانند ہے پاکستان ایک خوب صورت باغ ہے جس میں ہر رنگ نسل کے پھول آباد ہیںانہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب میلی آنکھوں سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دی جائے گی انہوں نے کہا کہ اپنے وطن کا دفاع متحد ومنظم ہوکر کریں گے بھارت کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے

ہرنائی میں شائع ہونے والی مزید خبریں