پی ڈی ایم میں شامل بلوچستان کی جماعتیں پہلے اپنے دور حکومت کا حساب دیں اسکے بعد احتجاج کریں، حاجی نورمحمد خان دمڑ

احتجاج ضرور کریں لیکن و ملک قوم کیلئے قربانیاں دینے والے ادارے کے خلاف منفی پروپیگنڈہ نہ کریں، ملک وقوم کیلئے پاک فوج کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں،صوبائی وزیر

جمعرات 22 اکتوبر 2020 19:37

ہرنائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2020ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء صوبائی وزیر پی ایچ ای ،واسا حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ پی ڈی ایم میں شامل بلوچستان کے پشتون، بلوچ قوم پرست جماعتیں اور مذہبی جماعتیں جوکہ کئی دیہائیوں سے برسراقتدار رہی ہیں صوبے کے عوام ان سوال کرتی ہے کہ وہ پہلے اپنے دور حکومت کا حساب دیں اسکے بعد احتجاج کریں ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا صوبائی وزیر نے کہاکہ ان نام نہاد اور مسترد شدہ قوم پرست اور مذہبی جماعتیں بلوچستان میں کئی دیہائیاں حکومت کرنے کا حساب قوم کو دیں، انہوں نے کہاکہ بلوچ اور پشتون قوم پرست اورمذہبی جماعتیں پی ڈی ایم کی پلیٹ فارم پر احتجاج کا ناٹک کرکے صوبے کی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے سوا کچھ نہیں اور یہ پاکستان اور بلوچستان کی ترقی و خوشحالی نہیں چاہتے انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم احتجاج کرنے کے بجائے 2023 ء کے عام انتخاب کاانتظار کریں صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ موجودہ حکومت صوبائی حکومت نے صوبے میں مختصر مدت میں جوکام کئے ہیں ماضی میں انکی مثال نہیں ملتی اور یہ مسترد شدہ قوم پرست اور مذہبی جماعتوں نے 70 سالوں میں اتنے ترقیاتی کام نہیں کرائے ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی پسماندگی اور بد آمنی کے ذمہ یہی مسترد شدہ جماعتیں ہے انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم ملک انتشار پھیلانے کی سیاست کررہی ہیں اور ملک میں جاری ترقی کی راہ میں رکائوٹ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے بیانیہ کو قوم نے پہلے دن ہی مستردکردیا ہے اس لئے تو عوام انکے جلسوں میں شرکت نہیں کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ قوم کو ترقی وخوشحالی روزگار اور امن وامان چاہے جوکہ موجودہ دور حکومت اس پر بھرپور کام ہورہاہے اور کافی حد تک حکومت کو کامیابی ملی ہے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ پی ڈی ایم احتجاج ضرور کریں لیکن و ملک قوم کیلئے قربانیاں دینے والے ادارے کے خلاف منفی پروپیگنڈہ نہ کرے انہوں نے کہاکہ ملک وقوم کیلئے پاک فوج کی قربانیاں ناقابل فراموش ہے۔

ہرنائی میں شائع ہونے والی مزید خبریں