ہرنائی، کلی مرزا، کلی لعل حان کی ہزاروں ایکڑ زرعی زمینیں سیلاب کی زد میں ہے، صدام خان ترین

عوام کے سیلاب کے نقصان بچانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ایمرجنسی میں حفاظتی کی تعمیر کیلئے فنڈز جاری کیاجائے ، رکن صوبائی اسمبلی محترمہ لیلیٰ ترین کا بھیکمشنر سبی ڈویژن سے مطالبہ

جمعہ 16 جولائی 2021 20:48

ہرنائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2021ء) تحریک انصاف کے سنٹرل کمیٹی کے رکن صدام خان ترین نے ہرنائی کے علاقہ کلی مرزا ، کلی لعل حان کے معتبرین ، زمینداران اور نوجوانوں بختیار شاہ، ظہور شاہ، محبوب شاہ، طیب شاہ، نبی شاہ، حاجی طور گل ، حیات شاہ،حاصل شاہ،بہادر شاہ،نواز شاہ ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کلی مرزا، کلی لعل حان کے سینکڑوں گھر اور ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی اور ہزاروں ایکڑ زرعی زمینیں سیلاب کی زد میں ہے گزشتہ روز ہرنائی و گردونواں میں شدید بارشوں اور مون سون کی شدید بارشوں ندی نالوں میں سیلابی ریلے آنے کی وجہ سے کلی مرزا، کلی لعل حان کو سیلاب سے محفوظ بنانے کیلئے بنایا گیا حفاظتی بند میں بڑے ،بڑے شگاف پڑھ گئے اور مزید بارشوں اور سیلابی ریلے آنے کی صورت میں بہت بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصان کا خدشہ ہے انہوں نے کہاکہ 2003 میں کلی مرزا اور کلی لعل حان کے حفاظتی بند ٹوٹنے سے دونوں کے عوام کے گھر گھریلوں سامان اور زرعی زمینیں فصلات سمیت سیلابی ریلوں کی نظر ہوگئے اس وقت کے وزیرعلیٰ بلوچستان میرجام یوسف نے ہرنائی کلی مرزا، کلی لعل حان کا دورہ کرکے حفاظتی بند تعمیر کیا گیا تھا لیکن اس کے بعد 2010 اور2020 ء میں شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں سے کلی مرزا، کلی لعل حان حفاظتی بند جوکہ ہزاروں فٹ پر مشتمل ایک بہت بڑا حفاظتی بند ہے جگہ جگہ حفاظتی بند میں شگاف پڑھ گئے اور حفاظتی بند ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہوگیا ہے گزشتہ سال حفاظتی کی تعمیر کیلئے فنڈز منظور ہوا تاہم حفاظتی بند کی تعمیراتی کام میں معیاری میٹریل استعمال نہ کرنے کی وجہ سے حفاظتی بند کو گزشتہ شب کے شدید بارشوں اور سیلابی ریلے آنے سے شدید نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے کلی مرزا، کلی لعل حان کے سینکڑوں گھر ، ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی اور ہزاروں ایکڑ زرعی زمینیں سیلاب کی زد میں ہے مذکورہ حفاظتی بند 2003 اور2010 ،2020 میں شدید بارشوں اور سیلابی ریلے آنے کے باعث بھی ٹوٹ چکا تھا جس بہت بڑے پیمانے پر عوام کا مالی نقصان ، گھربار اور زرعی زمینیں فصلات سمیت میں بہہ گئے تھے انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان ایمرجنسی فلڈفنڈز سے کلی مرزا، کلی لعل حفاظتی بند کی تعمیر کرکے عوام اور انکے گھروں ،زمینیوں کو سیلاب سے محفوظ بنایا جائے حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر کلی مرزا،کلی لعل حفاظتی بند کی تعمیر نہ کی گئی تو بہت بڑے جانی و مالی نقصان کا خدشہ ہے انہوں نے کہاکہ مون سون کے شروع ہونے کے بعد کلی مرزا، کلی لعل حان کے عوام سیلابی ریلوں کے خوف کے باعث دن رات جاگ کے گزارتے ہے اور سیلاب کے خوف کی وجہ سے کلی مرزا، کلی لعل حان کے اکثر لوگوں نے حفاظتی بند میں شگاف پڑھنے کے بعد علاقے سے اکثر لوگوں نے نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر پنا لی ہوئی ہے انہوں نے گورنر بلوچستان سید ظہور آغا، ویراعلیٰ بلوچستان میرجام کمال خان ، چیف سیکرٹری بلوچستان ، صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ ، رکن قومی اسمبلی سردار اسرار خان ترین، رکن صوبائی اسمبلی محترمہ لیلیٰ ترین ، کمشنر سبی ڈویژن سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ کلی مرزا، کلی لعل حان کے عوام کے سیلاب کے نقصان بچانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ایمرجنسی میں حفاظتی کی تعمیر کیلئے فنڈز منظور ریلز کیاجائے اور ساتھ سیلابی پانی کا رخ موڑنے اور عرضی طورپر سیلاب کو رکھنے کیلئے کام کاآغاز کیا جائے تاکہ عوام میں پائی جانے والی بے چینی اور خوف ختم ہوسکے ۔

ہرنائی میں شائع ہونے والی مزید خبریں