ہرنائی و گردونواح میں بارش ، حفاظتی بندات ٹوٹنے کی وجہ سے سیلابی ریلے شہر میں داخل

کلی مراز و کلی لعل حان کا حفاظتی بند ٹوٹنے کے قریب ہے وزیراعلی بلوچستان سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا مطالبہ

پیر 24 جون 2019 17:06

ہرنائی و گردونواح میں بارش ، حفاظتی بندات ٹوٹنے کی وجہ سے سیلابی ریلے شہر میں داخل
ہرنائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2019ء) ہرنائی و گردونواح میں گزشتہ ایک ہفتے سے وقفے وقفے بارش و ندی نالوں میں سیلاب ریلے آنے کی وجہ سے سروتی حفاظتی بند سمیت ہرنا،ْی سٹی اور دیہی علاقوں کے حفاظتی بندات میں بڑے بڑے شگاف بن گئے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ہرنائی و گردونواح میں شدید طوفانی بارش اور ندی نالوں میں انتہائی اونچے درجہ کا سیلاب ریلے آنے کی وجہ سے ہرنائی سٹی اور مختلف دیہاتوں کو سیلاب سے محفوظ بنانے کیلئے سروتی حفاظتی بند تعمیر کیا گیا ہے جوکہ سیلابی ریلوں کے آنے کی وجہ سے سروتی حفاظتی بند میں ایک بہت بڑا شگاف پڑ گیا جسکی وجہ سے گزشتہ سیلاب پانی ہرنائی شہر کے مختلف محلوں اور دکانوں میں داخل ہوگئے محلہ اختر آباد ، مل محلہ ، محلہ نیو جلال آباد ، محلہ جلال آباد میں درجنوں گھروں میں سیلابی پانی داخل ہونے سے گھروں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ محلہ غریب آباد ، کلی مرزا ، کلی لعل حان کے لئے بنائے گئے حفاظتی بندات اونچے درجے کے سیلاب آنے کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے ہرنائی شہر محلوں اور دیہات میں سیلابی پانی داخل ہونے کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر عظیم جان دمڑ نے ہرنائی سٹی میں ایمرجنسی نفاذ کرکے تمام محکموں کے آفیسران عملہ کو الرٹ اور مشینری کو سٹنڈ بائی رکھنے کا حکم جاری کرتے ہوئے اور سوشل میڈیا کے زریعے ندی نالوں کے قریب آبادی والے لوگوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کرتے رہے ڈپٹی کمشنر عظیم جان دمڑ لیویز فورس کی بھاری ، ایف سی77 ونگ کیکمانڈنٹ کرنل عمران ایف سی کے جوانوں ، ایس پی کمال خان کبزئی پولیس فورس کے جوانوں ہرنائی سٹی کے مختلف محلوں میں پہنچے جہاں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہوئے تھے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ڈپٹی کمشنر عظیم جان دمڑ ، کرنل عمران ، ایس پی کمال خان کبزئی نے کلی لعل خان ، کلی مرزا بھی گئے اور حفاظتی بند کا جائز لیا جوکہ بائکل ٹوٹنے کی قریب تھا اس دوران شدید بارش گرج چمک کا سلسلہ بھی جاری تھا ڈپٹی کمشنر عظیم جان دمڑ نے کلی مرزا اور کلی لعل خان کے لوگوں سے بھی اپنے بال بچوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کرتے رہے ہرنائی سٹی اور مختلف دیہات میں سیلاب نے گھروں دکانوں اور ہرنائی سٹی جوکہ چاروں طرف ندی نالوں کے درمیان ہے سٹی کے عوام کو سیلاب سے محفوظ بنانے کیلئے بناگئے تمام حفاظتی بندات شدید متاثر ہوئے ہے سروتی حفاظتی بند ، محلہ غریب آباد ، کلی مرزا ، کلی لعل خان و دیگر حفاظتی بندات میں تو بڑے بڑے شگاف پڑگئے ہے ڈپٹی کمشنر عظیم جان دمڑ بلوچستان عوامی پارٹی کے ضلعی سیکرٹری شادی گل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ حفاظتی بندات کو عرضی طورپر بنانے کیلئے حفاظتی بندات پر کام شروع کیا گیا لیکن یہ عرضی ہے اور ضلع ہرنائی مون سون کی رینج میں واقع ہے اور یہاں بارش و سیلاب کا 24 گھنٹے خدشہ رہتا ہے انہوں نے کہاکہ عرضی بنیادوں پر حفاظتی بندات کی مرمت کررہے ہیں اور حفاظتی بندات کی مکمل تعمیر کرنے کیلئے کمشنر سبی اور صوبائی وزیر حاجی نورمحمد دمڑ کو تمام صورتحال سے آگاہ کرچکا ہوں اور صوبائی وزیر حاجی نورمحمد دمڑ گزشتہ شب سے مسلسل مجھ سے رابطہ میں ہے اور ہرنائی کو محفوظ مقامات منتقلی اور انہیں ہر ممکن سہولیات فراہمی کی ہدایت جاری کرتے رہے جبکہ صوبائی وزیر حاجی نورمحمد دمڑ نے پارٹی کے ضلعی رہنماء شادی گل بخاری کا بقاعدہ ہمارے ساتھ ڈیوٹی لگائی تھی کہ انتظامیہ کے ساتھ ہنگامی صورتحال میں مدد کرے دریں اثناء ہرنائی سروت حفاظتی بند جوکہ دو بار ٹوٹا ہے ایک بار2002 میں ٹوٹا جس کی وجہ سے ہرنائی سٹی اور مختلف دیہات کو سیلاب نے صحفہ ہستی مٹادیا تھا لوگوں کے گھر زرعی زمینیں ، بازار میں دکانیں ، جانوں سمیت ختم ہوگئے اور ایک بار 2010 ء میں ٹوٹا جس کی وجہ سے سیلاب نے ہرنائی شہر کے مختلف محلوں اور دیہات کو شدید نقصان پہنچا کر سینکڑوں گھر ، دکانیں مہندم اور لوگوں کے گھروں کے قیمتی سامان سیلابی ریلے کو نظر ہوگئے اور ایک بار پھر سروتی حفاظتی بند جس میں بہت بڑا شکاگ بن چکا ہے دوبار سیلاب آنے کی صورت میں ہرنائی سٹی کے مختلف محلے ، اور بازار کے علاوہ کلی سیان ، کلی ترو ،کلی روغی ، کلی زرمانہ ، نیو زرمانہ ، گریڈ اسٹیشن ، کلی مرزا ، کلی لعل خان ، سمیت مختلف آبادی اور زرعی علاقے سیلاب کی زد میں ہے ہرنائی کے عوامی و سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان صوبائی وزیر حاجی نورمحمد دمڑ ،محترمہ لیلیٰ ترین سے اپیل کی ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر سروتی ، کلی مرزا کلی لعل خان، کلی زرمانہ، کلی ترو، کلی سیان ، نیوز کلی زرمان ، محلہ غریب آباد ، محلہ اختر آباد ، سید آباد ، اندڑآباد ، ڈگری کالج ، ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال ، مختلد دینی مدارس اور پرائیویٹ سکولوں بازاروں کو سیلاب سے محفوظ بنانے کیلئے فلڈ پروٹکیشن فنڈز سے حفاظتی بندات کی تعمیر شروع کرنے کے ساتھ ساتھ ضلعی ہیڈکوارٹر میں ضلعی انتظامیہ کے جدید اور بھاری مشینری کی فراہمی کی جائے کیونکہ ہنگامی صورتحال میں نہ تو ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کوئی ہیوی اور جدید مشینری موجود ہے اور نہ یہاں کوئی ایساء محکمہ موجود ہے جس کے پاس جدید اور ہیوی مشنری موجود ہو مسلسل بارشوں اور سیلاب کے وجہ ہرنائی پنجاب قومی شاہراہ ایک ہفتے سے زائد بھاری ٹریفک کیلئے بند ہے وزیراعلیٰ بلوچستان ، صوبائی وزیر حاجی نورمحمد دمڑ ، صوبائی وزیر پی ، ڈی ایم اے ضلع ہرنائی کا ہنگامی دورہ کرکے ہرنائی سٹی و دیہات کو تباہی سے بچانے کیلئے اقدامات کئے جائے ہرنائی کے عوامی و سماجی حلقوں نے گزشتہ شب ڈپٹی کمشنر ہرنائی عظیم جان دمڑ اور انکے ساتھ دیگر تمام انتظامی اداروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل گھڑی میں انکا بھرپور ساتھ دیا اور رات بھر گلیوں محلوں میں عوام کے سیلاب سے بچانے اور محفوظ مقامات منتقل کرنے میں مصروف عمل رہے ۔

ہرنائی میں شائع ہونے والی مزید خبریں