سماعت سے محروم افراد کو معاشرے کا بہتر انسان بنانے کے لیے حکومت زبانی جمع خرچ کی بجاے عملی اقدامات کرے ماہرین تعلیم کا تبدیلی سرکار کو مشورہ

Muhammad Naeem Yusha محمد نعیم یوشا جمعرات 23 ستمبر 2021 17:40

(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 ستمبر2021ء) ہر سال 23 ستمبر دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی  سماعت سے محروم افراد کی اشاروں کی زبان کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے دن کو منانے کا مقصد سماعت سے محروم افراد کے سماجی حقوق کے تحفظ اور ان کی زبان کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے پہلی مرتبہ اس دن کا انعقاد سال 2018 میں کیا گیا۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق مارچ 2020 تک دنیا بھر میں تقریبا 466 ملین افراد کی سماعت سے محروم رہنے کی نشاندہی ہوئی۔

ان میں سے 80 فیصد سے زائد ترقی پزیر ممالک سے ہیں۔ مجموعی طور پر یہ افراد 300 سے زائد مختلف اشاروں کی زبانیں استعمال کر رہے ہیں ڈائریکٹر سپرئیر کالج میاں عظیم اکرم نے اس دن کے حوالے سے کہا کہ سماعت سے محروم افراد کئی سماجی و معاشی مواقع سے محروم رہ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کی وجہ ان کا روایتی زبانوں میں ہنرمند اور تعلیم یافتہ نہ ہونا ہے۔ اس کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا چاہیے پرنسپل پنجاب کالج یاسر گبول نے کہا کہ سماعت سے محروم افراد کے زیر استعمال اشاروں کی زبانیں بھی مکمل زبانیں ہیں سرکاری سطح پر ادارے تو بنے ہوے ہیں مگر ناکافی سہولیات کے باعث یہ ادارے حکومت کی خصوصی توجہ کے منتظر ہیں سرکاری سطح اس کے لیے بہت کچھ ہونا باقی ہے پرنسپل حاصل پور کالج میاں آصف ایڈووکیٹ نے کہا کہ سرکاری سطح پر ان افراد کے لیے بہت دعوے کئے جاتے ہیں مگر حقائق اس کے برعکس ہے ہم اب تک ایک بھی عالمی معیار کا ادارہ نہی بنا سکے جو حکومت کی دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے سماعت سے محروم افراد تعلیمی سہولتوں سے محروم رہ جاتے ہیں حکومت ان افراد کی مالی معاونت کرکے سرپرستی بھی کرے  ڈائریکٹر تعمیر نو سکولز ملک محمد حسین نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوے کہا کہ سماعت سے محروم افراد کے لیے  اسکول کے نصاب میں  سائن لینگویج (آئی ایس ایل) متعارف کروایا جاے اور اس سہولت کو بہاولپور کے سکولز میں فراہم کیا جاے تاکہ ان افراد کی بھی تعلیم تک  رسائی کو مزید بہتر بنایا جا سکے
پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن حاصل پور کے صدر مرزا محمد ظفر نے کہا کہ  دنیا بھر میں تقریبا 142 مختلف اشاروں کی زبان پڑھائی جاتی ہیں جن میں انڈین سائن لینگویج (آئی ایس ایل) ، امریکن سائن لینگویج (اے ایس ایل) ، برٹش سائن لینگویج (بی ایس ایل) شامل ہیں حکومت پاکستان کو اس سلسلے میں اپنا سسٹم تیار کرنا چاہیے جس سے  پاکستان میں اس شعبے کی جامع تعلیم کو فروغ ملے گا اور خصوصی ضروریات کے حامل  بچوں کو اپنے خیالات کو واضح طور پر پہنچانے کا اختیار ملے گا جس سے ملک کا یہ طبقہ ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکے گا۔

حاصل پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں