جدید دور میں یونیورسٹیز تدریسی کردار کے ساتھ آگے بڑھ کر سماجی مسائل کے حل ، معاشی ترقی اور لیڈر شپ بھی پیدا کر رہی ہیں

گورنر سندھ عمران اسماعیل کا مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ جام شورو کے 22ویں کانووکیشن سے خطاب

پیر 17 دسمبر 2018 18:32

جدید دور میں یونیورسٹیز تدریسی کردار کے ساتھ آگے بڑھ کر سماجی مسائل کے حل ، معاشی ترقی اور لیڈر شپ بھی پیدا کر رہی ہیں
حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) آج کے جدید دور میں یونیورسٹیزصرف روایتی تدریسی کردار ہی نہیں بلکہ یونیورسٹیز آگے بڑھ کر سماجی مسائل کے حل ، معاشی ترقی اور لیڈر شپ بھی پیدا کر رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جام شورو کے 22ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ تعلیمی ماہر ہی ہمارے ملک اور معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی انسان کو امن کے ساتھ مل جل کر رہنے کا درس دیتی ہے۔ تعلیم یافتہ انسان وہ نہیں جو صرف لکھ پڑھ سکے بلکہ ایک پڑھے لکھے انسان کو ایک ذمہ دار شہری ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمارے ملک میں پڑھے لکھے انسان کی تعریف آج بھی پتھر کے زمانے کی ہے ۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ ملک کی معاشی و سماجی ترقی میں یونیورسٹیز کو اپنا کردار مزیدا دا کرنا چاہیے، مہران یونیورسٹی کے اساتذہ اور انجینئرز ملک کے ترقیاتی منصوبوں میں بہت اچھا کام کر رہے ہیں ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کے طلباء کو لکھنے اور پڑھنے کیلئے ایک بہت اچھا ماحول فراہم کیا گیا ہے ، ملک میں سرکاری یونیورسٹیز میں تدریس و تحقیق کے میدان میں مہران یونیورسٹی کا بہت بڑا نام ہے ۔

گورنر نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کے اساتذہ دنیا کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کر کے آئے ہیں ۔ اس موقع پر کانووکیشن سے خطاب کر تے ہوئے مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کے اعلیٰ تعلیمی معیار کو دیکھ کر ملک کے بڑے ترقیاتی منصوبوں میں مہران یونیورسٹی کے اساتذہ سے ماہرانہ رائے لی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑھتی آبادی ، توانائی ، پانی اور ماحولیات ہمارے ملک کے بڑے مسائل ہیں مہران یونیورسٹی ، توانائی ، ماحولیات اور پانی جیسے مسائل پر عالمی کانفرنسز منعقد کرا چکی ہے جن کی تجاویز متعلقہ اداروں کے سربراہوں کو بھیجی گئی ہیں ۔ ڈاکٹر اسلم عقیلی نے کہا کہ اب وہ زمانہ گیا کہ جس میں روایتی تحقیق میں بڑے بڑے تھیسز لکھے جاتے تھے، اب تحقیق اسے کہتے ہیں جن سے ہمارے مسائل حل ہو سکیں ۔

ہمارے اساتذہ اور انجینئرز کو ایسی تحقیق کی جانب توجہ دینی پڑے گی۔ وائس چانسلر نے کہا کہ گذشتہ دس سالوں میں مہران یونیورسٹی نے تحقیق کے میدان میں بہت بڑا کا م کیا ہے جس کے نتائج آہستہ آہستہ ملنے لگے ہیں۔ ڈاکٹر اسلم عقیلی نے کہا کہ حکومتی لوگوں کو ملکی مسائل کے حل کیلئے اکیڈمیوں سے رابطہ بڑھانا ہوگا جوکہ ہمارے ملک میں بہت کم ہیں کانووکیشن میں کل 940طلبہ و طالبات کو اسناد ، گولڈ میڈل ، سلور میڈل اور میرٹ سرٹیفکیٹ دیے گئے۔

مجموعی طور پر 7گولڈ میڈل دیے گئے جن میں 4فیکلٹی ٹاپ گریجوئیٹس کو اور 3بیسٹ گریجوئیٹس کو ، 30فرسٹ پوزیشن ہولڈرز کو سلور میڈل ، 26سیکنڈ پوزیشن ہولڈرز اور 26تھرڈ پوزیشن ہولڈرز کو میرٹ سر ٹیفکیٹس دیے گئے کانووکیشن میں 9پی ایچ ڈی ، 88ایم ای ،8ایم فل ،29بیچلرز آف آرکیٹیکچر ، 20بیچلرز آف سی آ ر پی ، 8بی ٹیک ( آنرس) ، 3بی ٹیک ( پاس)، 12بی ایس آئی ٹی ، مین کیمپس جامشورو کے 645بیچلرز آف انجینئرنگ اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کیمپس خیر پور میرس کی118بیچلر آف انجینئرنگ کے طلبہ و طالبات ڈگریاں دی گئیں کانووکیشن میں شعبہ ماحولیات کی سیدہ اسباح فردوس کو فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اور سول انجینئرنگ میں ٹاپ کرنے اور بیسٹ گریجوئیٹ کا اعزاز حاصل کرنے پر دو گولڈ میڈلز ، بائیو میڈیکل شعبے کی سارا خواجہ کو فیکلٹی آف الیکٹریکل ، الیکٹرونکس اینڈ کمپیوٹر سسٹم انجنیئرنگ میں ٹاپ کرنے پر ایک گولڈ میڈل ، شعبہ مکنیکل انجینئرنگ کے شاکر شکور کھٹی کو انجینئرنگ فیکلٹی میں ٹاپ کرنے پر گولڈ میڈل ، خیرپور کیمپس کے الیکٹریکل شعبے کی مس نایاب خان کو کیمپس میں ٹاپ کرنے پر گولڈ میڈل پہنایا گیا جبکہ بیسٹ گریجوئیٹس کا اعزاز حاصل کرنے والوں میں کیمیکل انجینئرنگ شعبے کی سیدہ سمن زہرہ اور انڈسٹریز شعبے کی ماریہ قریشی کو گولڈ میڈل پہنایا گیا ۔

اس کے علاوہ مختلف شعبہ جات میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے 30طلبہ و طالبات کو سلور میڈل اور میرٹ سر ٹیفکیٹس دیے گئے ۔ کانووکیشن میں 30سلور میڈل اور دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے 54طلبہ کو تعریفی اسناد دی گئیں مہران یونیورسٹی کے 22ویں کانووکیشن میں وفاقی وزیر واٹر ریسورسز فیصل واوڈا، مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز ، پرو وائس چانسلرز ، ڈویزنل کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلوچ ، ڈی آئی جی پولیس حیدرآباد نعیم احمد شیخ ، ڈپٹی کمشنر جامشورو کیپٹن ( ر ) فرید الدین مصطفی ، ایس ایس پی جامشورو توقیر نعیم ، اسکالرز ، ڈینز ، چیئرمینز ، ڈائریکٹر ز ، محققین ، والدین اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں