مختلف سیاسی اور قوم پرست تنظیموں کی طرف سے کراچی کمیٹی اور آرٹیکل 149 کے نفاذ کی مخالفت میں حیدرآباد پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے

اتوار 15 ستمبر 2019 22:15

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) مختلف سیاسی اور قوم پرست تنظیموں کی طرف سے کراچی کمیٹی اور آرٹیکل 149 کے نفاذ کی مخالفت میں حیدرآباد پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے کئے اور وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔عوامی جمہوری پارٹی حیدرآباد کی جانب سے پریس کلب حیدرآباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے داکٹر اسلم میرانی، نظیر قریشی ، عادل چانڈیو اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آرٹیکل 149 کے تحت کراچی کو وفاق کے کنٹرول میں دیئے جانے کا منصوبہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہاکہ حکمران عوام کے مسائل حل کرنے ، غربت او رمہنگائی کم کرنے کے بجائے اس طرح کے مسائل پیدا کررہے ہیں جس سے ملک میں مزید بے چینی پھیل رہی ہے، انہوںنے مطالبہ کیا کہ وزیرقانون فروغ نسیم کو فوری طورپر ہٹایا جائے کیونکہ اس سے ملکی سالمیت کو خطرہ ہے، قومی عوامی تحریک کی جانب سے بھی وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کیخلاف پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جس سے ڈاکٹر گلزار جمانی، ڈاکٹر عزیز تالپور ، زینت سموں اور بابو میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ توڑنے کی باتیں کرنے والوں سے ہماری جنگ ہے ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر فروغ نسیم کو فوری طورپر برطرف کیا جائے ۔ کراچی کمیٹی کو ختم کیا جائے ، انہوں نے کہاکہ عالمی طاقتوں کے ایجنٹ سندھ کو توڑنے کی سازشیں کررہے ہیں، سندھ کو توڑنے کا مقصد پاکستان کو توڑنا ہے۔ سندھ کے عوام اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتے ہیں، کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کی جانب سے بھی کراچی کمیٹی کے قیام کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، کامریڈ اقبال نے کہاکہ کراچی کمیٹی بنانے کا مقصد سندھ کو توڑنا ہے جس کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ فوری طورپر وزیرقانون فروغ نسیم کو برطرف کیا جائے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں