سندھ کے سرکاری گوداموں سے گندم چوری میںملوث فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے 79فیصد افسران و ملازمین تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں ، صوبائی سیکرٹری خوراک

ہفتہ 16 نومبر 2019 00:25

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2019ء) سندھ کے سیکرٹری خوراک لئیق احمد نے کہا ہے کہ سرکاری گوداموں سے گندم چوری ہوئی یہ معاملہ نیب میں ہے فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے 79فیصد افسران و ملازمین تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں گندم کی کمی کی وجہ سے سندھ حکومت سبسڈی دینے پر مجبور ہوئی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری خوراک سندھ لئیق احمد نے پاسکو سے گندم کی تقسیم کی تقریب کے موقع پر حیدرآباد میں اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ گندم چوری کا معاملہ نیب نے پکڑا تھا اس میں بہت کچھ ری کوری ہوچکی ہے اورگندم میں خرد و برد کرنے والے بہت سوں کی نیب سے پلی بارگین ہوئی ہے جن سے گندم اور پیسہ بھی ملا ہے اس میں کچھ نجی پارٹیاں بھی ہیں تاہم ابھی معاملہ نیب میں ہے محکمہ خوراک سندھ کی97فیصد افسران وملازمین تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں حال ہی میں محکمہ خوراک سندھ نی197افسران کو شوکاز بھی جاری کئے ہیں انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت ایک سو کلو گرام گندم پر 800روپے کی سبسڈی دے رہی ہے جس کی وجہ سے آٹے کے نرخ نیچے آئے ہیں اور پاسکو کی جانب سے گندم کی فراہمی سے بھی اس معاملہ پر قابو پایاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں