لاء کالجز کے طلبہ کاسالانہ امتحان سندھ یونیورسٹی جام شورو میں لینے کے خلاف پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ

اتوار 17 نومبر 2019 21:05

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2019ء) لاء کالجز کے طلبہ نے سالانہ امتحان سندھ یونیورسٹی جام شورو میں لینے کے خلاف پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ ہمارے ساتھ انصاف کیاجائے اور ہمارے امتحان حیدرآباد میں سینٹر قائم کرکے لئے جائیں اس موقع پر طلبہ محمد آصف پتوجو‘ امام لادین قریشی‘ محمد نعیم آگاہ‘ سریشن کمار ودیگر نے کہاکہ ہم قنانو کے طلبہ کے امتحانات اس مرتبہ سندھ یونیورسٹی جام شارو انتظامیہ نے جام شورو میں لینے کا فیصلہ کیا ہے جوکہ ہمارے ساتھ زیادتی ہے شہر کے طلبہ امتحان دینے جام شورو سندھ یونیورسٹی جائیں یہ کہاں کا انصاف ہے پہلے ہمیشہ امتحانات شہر میں سینٹر قائم کرکے لئے جاتے تھے اب کونسا ایسا مسئلہ پیدا ہوگیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے امتحان یونیورسٹی میں لینے کا فیصلہ کی اہے ہم ان کے اس فیصلے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کرچکے ہیں اس کے بعد تو یونیورسٹی انتظامیہ انتقامی کارائیوں پر اتر آئی ہے، سندھ یونیورسٹی کے کنٹرولر مرتضی سیال امتحان سیںٹر یونیورسٹی میں بنانے کا جواز یہ پیش کررہے ہیں کہ نقل کے رجحان پر قابو پانے کے لئے ایسا کیا گی اہے جبکہ یہ قطعی غلط اور جھوٹ ہے شہر کے سینٹر زمیں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کی تذیل ہے جکہ کاپی کلچر کا کوئی ایشو نہیں ہے اصل میں طلبہ کو بلا جواز فیل کرکے دوباہ امتحانی فیس وصول کرنے کی گھناؤنی سازش ہے انہوںنے الزام لگای اکہ سندھ یونیورسٹی کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے کنٹرولر مرتضی سیال نے حال ہی میں تین کروڑ کا بنگلہ سوسائٹی میں لیا ہے انہوںنے صدر ‘ وزیر اعظم چیف جسٹس پاکستان سمیت سندھ ودیگر نے مطالبہ کیا کہ ہمارے ساتھ انصاف کیاجائے اور مسائل کو حل کیاجائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کیاجائے گا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں