شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت کا کوڈنگ سسٹم کے تحت ہونے والی سینٹرلائزڈ اسیسمنٹ سینٹر کا دورہ

جمعہ 24 جنوری 2020 23:15

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2020ء) جامعہ سندھ کی جانب سے ملحقہ کالجز میں امتحانی نظام کی شفافیت کو ہر صورت میں یقینی بنانے کے ضمن میں اہم پیش رفت کی گئی ہے جس کے تحت حالیہ منعقد کیے گئے لا کے امتحانات کی کاپیوں کی چیکنگ، سینٹرلائزڈ اور کوڈنگ سسٹم کے ذریعے کی جا رہی ہے، جس میں طلباء کی جوابی کاپیوں پر ان کے نام اور سینٹر کے بجائے صرف خفیہ کوڈ نمبر درج ہوگا اور کاپی چیک کرنے والے ایکسپرٹ کو طلباء کے نام اور سینٹر کے بارے میں بالکل ہی علم نہیں ہوگا۔

جامعہ سندھ کی تاریخ میں پہلی بار متعارف کرائے گئے اس نظام کا جائزہ لینے کے سلسلے میں شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کوڈنگ سسٹم کے تحت ہونے والی سینٹرلائزڈ اسیسمنٹ کے سینٹر کا دورہ کیا اور کاپیوں کی جاری چیکنگ کے عمل کو دیکھا اور کاپیاں چیک کرنے والے ایکسپرٹس کو خوش آمدید کہا اور ان کے تعاون کا شکریہ ادا کیااس موقع پر ڈین فیکلٹی آف لا جھمٹ جیٹھانند، ناظم امتحانات (سالانہ) غلام مرتضیٰ سیال نے وائس چانسلر کو اس اہم پیش رفت کے بارے میں تفصیلی معلومات دی اور بتایا کہ اس سینٹرلائزڈ اسیسمنٹ اور کوڈنگ سسٹم سے امتحانی نظام کی شفافیت کو فروغ ملنے کے ساتھ وقت پر نتائج جاری کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے وائس چانسلر کو بتایا کہ کوڈنگ سسٹم کو اس قدر رازداری کے ساتھ تیار کیا گیا ہے کہ کاپیاں چیک کرنے والے ایکسپرٹس سمیت کسی کو بھی یہ پتہ نہیں لگ پائے گا کہ امتحانی کاپی کس کی ہے اور کس سینٹر سے آئی ہے۔ انہوں نے وائس چانسلر کی رہنمائی اور اعتماد کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ لا کی امتحانی کاپیوں کی طرح ملحقہ کالجز کے تمام امتحانات کی کاپیوں کی چیکنگ کا بھی ایسا ہی کوڈنگ سسٹم بنایا جائے جس پر وائس چانسلر نے ان کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی ترجیحات میں جہاں جامعہ کی تدریسی و تحقیقی نظام کو مزید بہتر بنانا، جامعہ کو ترقی کی نئی منازل پر گامزن کرنا ہے، وہاں جامعہ سے ملحقہ کالجز کے امتحانی نظام کی شفافیت کو یقنیی بنانا بھی ہے اور اس ضمن میں انہیں سخت اقدامات لینے پڑے ہیں انہوں نے حال ہی میں لا کالجز کے امتحانات جامعہ سندھ میں مکمل شفافیت کے ساتھ کرانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک کاپی پر ضابطہ نہیں لایا جائے گا تب تک اہلیت کو فروغ نہیں مل سکے گا انہوں نے کہا کہ جدید ترقی اور مقابلے کے اس دور میں ہمیں قابل لوگوں کی ضرورت ہے جامعہ سندھ کی ڈگری اب قابلیت و اہلیت کی بنیاد پر ملے گی اس موقع پر وہاں پر موجود لا کے ایکسپرٹس نے وائس چانسلر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے اپنے مکمل تعاون کی یقینی دہانی کرائی اس موقع پر رجسٹرار ڈاکٹر امیر علی ابڑو بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں