5 جائز مطالبات حل نہ کئے گئے تو پھر 11سے 17 مارچ تک سندھ بھر کے تمام ہسپتالوں میں او پی ڈی کا بائیکاٹ کیا جائیگا،رہنما امیڈیکل اسٹاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی سندھ

اتوار 23 فروری 2020 21:21

] حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2020ء) پیرامیڈیکل اسٹاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی سندھ کے رہنما خادم حسین مستوئی ، محمد شریف پالاری ، عاشق حسین انصاری، اخلاق احمد خان، عبدالجبار کنبھار اور دیگر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اُن کے جائز مطالبات حل نہ کئے گئے تو پھر 11سے 17 مارچ تک سندھ بھر کے تمام ہسپتالوں میں او پی ڈی کا بائیکاٹ کیا جائیگا ۔

وزیراعلیٰ ہاؤس تک مارچ ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے نہیں لیا ، ماضی میں وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم کے دو رمیں کشمو رسے کراچی تک بھی ہم نے پیدل مارچ کیا تھا اسی طرح ہم وقتاً فوقتاً احتجاج کرتے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے پیرامیڈیکل اسٹاف کے حقوق پامال کرنے کی کوشش کی ہے اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ محکمہ صحت کے اندر ڈبل پالیسی اور دہرے نظام کو ختم کیا جائے، نرسنگ اسٹاف اور فارماسسٹ کی طرح پیرامیڈیکل اسٹاف کو ٹائم اسکیل ، ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس اور دیگر مراعات دی جائیں۔

(جاری ہے)

70 ہزار ملازمین سے ناانصافی کا خاتمہ کیا جائے ، پیرامیڈیکل اسٹاف محکمہ صحت کے اندر ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پیرامیڈیکل اسٹاف اور سپورٹنگ اسٹاف کا ٹائم اسکیل 30فیصد ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس فنانس ڈپارٹمنٹ سے جاری کردہ کورننگ لیٹر کا خاتمہ، 18ماہ کا کورس اور 2سال سے زائد پیرامیڈیکل کورس کو گریڈ 9سے 12میں اپ گریڈیشن کیا جائے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں