وزیراعلیٰ سندھ نے واسا حیدرآباد کے ملازمین کو تنخواہوں کے بقایاجات کی ادائیگی کے لئے 9 کروڑ روپے کی سمری منظور کر لی

پیر 6 اپریل 2020 23:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اپریل2020ء) وزیراعلیٰ سندھ نے واسا حیدرآباد کے ملازمین کو تنخواہوں کے بقایاجات کی ادائیگی کے لئے 9 کروڑ روپے کی سمری منظور کر لی ہے تاہم ذرائع نے بتایا ہے کہ سیکریٹری فنانس کو 60 کروڑ روپے کی سمری تیار کرکے بھجوائی گئی تھی مگر وہ سرخ فیتے کا شکار ہو گئی، معلوم ہوا ہے کہ سندھ حکومت نے واسا کے بجلی کے بلوں کی مد میں جو حیسکو کو ادائیگی کی ہے وہ رقم منہا کرکے 9 کروڑ روپے کی حتمی سمری بھیجی گئی جو وزیراعلیٰ نے منظور کر لی، یاد رہے کہ واپڈا کے بلوں کی ادائیگی کا مسئلہ الگ نوعیت کا تھا جو ادا کرنے کی کئی بار حکومت سندھ نے ذمہ داری قبول کی تھی جبکہ سندھ کے سرکاری محکموں اور اداروں کے ذمہ جو اڑھائی ارب کے واٹر اینڈ سیوریج کے بلز کے بقایاجات ہیں ان میں سے تنخواہوں اور پنشن کے بقایاجات ادا کرنے کے لئے ہر ماہ معقول رقم ادا کرنے کی حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی مگر اس پر دو سال سے عمل نہیں ہو رہا اور اب جبکہ واسا کے ملازمین کئی بار ہڑتالیں اور احتجاجی مظاہرے کر چکے ہیں اور گذشتہ ہفتے بھی ملازمین نے تنگ آ کر تمام فلٹر پلانٹ اور لطیف آباد کا سیوریج کا نظام بند کر دیا تھا تو ضلعی انتظامیہ نے مزاکرات کرکے انہیں تنخواہوں کے بقایاجات ادا کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی، معلوم ہوا ہے کہ ادارہ ترقیات حیدرآباد کی انتظامیہ نے عارضی ملازمین کی 11 ماہ اور ریگولر ملازمین کی 9 ماہ کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی کتنے ہی عرصے پنشن کے بقایاجات کی وجہ سے حکومت سے درخواست کی تھی کہ 60 کروڑ روپے کی رقم جاری کی جائے مگر وزیراعلیٰ نے 30-03-2020 کو سمری نمبر 897 منظور کی ہے جو 60 کروڑ روپے سے کم ہو کر صرف 9 کروڑ روپے رہ گئی ہے اور اس سے واسا کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے بقایاجات کی ادائیگی کے لئے گرانٹ شمار کیا گیا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سلسلے میں فنانس ڈپارٹمنٹ کے سیکشن افسر (B&E-VIII) برائے سیکریٹری حکومت سندھ محمد شاہد نے 6 اپریل کو جو لیٹر جاری کیا ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ نے سمری 30-04-2020 کو منظور کی ہے جبکہ یہ تاریخ آنے میں ابھی 23 دن باقی ہیں۔

(جاری ہے)

درایں اثناء صرف 9 کروڑ روپے جاری کرنے پر واسا کے ملازمین نے نہایت مایوسی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت کے اس قدم سے ملازمین کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے اور اندیشہ ہے کہ ملازمین پھر سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ادارہ ترقیات حیدرآباد کے ڈائریکٹر جنرل غلام محمد قائم خانی نے تصدیق کی ہے کہ حکومت سندھ نے واسا کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے بقایاجات ادا کرنے کے لئے 9 کروڑ روپے کی رقم جاری کرنے کی سمری منظور کر لی ہے اور جلد ملازمین کو دو ماہ کی تنخواہیں ادا کر دی جائیں گی، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ سے اس سلسلے میں مسلسل رابطہ ہے کہ تنخواہوں اور پنشن کے دیگر بقایاجات جلد ادا کرنے کے لئے بھی رقم کا بندوبست کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں