نوازشریف لندن میں بیٹھ کر آرمی چیف سے سوال کرنے والے کون ہوتے ہیں، اسد عمر

کیپٹن (ر) صفدر کی اپنی جماعت میں کوئی حیثیت نہیں، انہیں گرفتار کرنے کا کیا فائدہ: وفاقی وزیر برائے منصوبہ و ترقیات

ہفتہ 24 اکتوبر 2020 20:42

نوازشریف لندن میں بیٹھ کر آرمی چیف سے سوال کرنے والے کون ہوتے ہیں، اسد عمر
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2020ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے مسلم لیگ (ن)قائد میاں نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ نواز شریف کون ہوتے ہیں جو لندن میں بیٹھ کر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سوال کریں، کیپٹن(ر)صفدر کی اپنی جماعت میں کوئی حیثیت نہیں، انہیں گرفتار کرنے کا کیا فائدہ ،پی ڈی ایم کے کراچی جلسے میں مقامی لوگ نہیں تھے، اس جلسے سے گھبرانے کی کوئی بات نہیں، کورونا نہ ہو تو پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کراچی میں بڑا جلسہ کر کے دکھائیں۔

حیدرآباد میں خطاب اور میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ لندن میں بٹیھ کر آرمی چیف سے پوچھتے ہیں کہ اس بات کا جواب دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف سزایافتہ قیدی ہیں، آپ اشتہاری ہیں، آپ ڈر کر بیرون ملک فرار ہوئے اور چھپ کر لندن میں بیٹھ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کیپٹن (ر)صفدر کے حوالے سے کہا کہ یہ قوم اتنی بے ضمیر نہیں ہوئی کہ دو ٹکے کا سیاسی آدمی قائد اعظم کی قبر پر چھلانگیں لگائے اور نعرے بازی کرے اور قوم اس کو معاف کردے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ قائد اعظم کی قبر کی بے حرمتی میں شریک ہوئے اور سارا تماشا دیکھا وہ سب قوم سے معافی مانگیں اور عوام انہیں معافی مانگنے پر مجبور کردیں گے۔اسد عمر نے کہا کہ کیپٹن (ر)صفدر کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں تھی انہیں گرفتار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔آئی جی سندھ کے اغوا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی سندھ تو نہیں مان رہے کہ آئی جی اغوا ہوا تھا، آئی جی بھی نہیں مان رہے کہ وہ اغوا ہوئے تھے، پولیس تو خود کہہ رہی ہے کہ مقدمہ قانون کے مطابق درج ہوا، جب قانون کے خلاف کام نہیں ہوا تو پولیس افسران نے احتجاج کس چیز پرکیا وفاقی وزیر نے کہا پولیس افسران کی چھٹی کی درخواستیں سیاسی کھیل کا حصہ تھا، پولیس افسران کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا ایک اہم کام مستقبل کی قیادت کی تیاری ہے، سیاست کا مقصد صرف جلسے کرنے اور استقبال کرنا نہیں ہے، عوام کے مسائل سے آگہی اور ان کو آگے پہنچانا سیاست ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اگر کسی کویہ نہیں پتا تھا کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہے تو وہ بھارت کے مسلمانوں سے بات کرکے دیکھے، پاکستان نے وہ آزادی حاصل کی جو دنیا کہتی تھی کہ کبھی نہیں مل سکتی تھی۔

۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو محض اس بات پر قتل کردیا جاتا ہے وہ گاڑی میں گائے کا گوشت ایک جگہ سے دوسری جگہ لے کر جارہا تھا۔انہوں نے کہا کہ دنیا کہتی تھی محمد علی جناح آزادی کی جنگ کبھی نہیں جیت سکتے، یہ قوم اتنی بے ضمیر نہیں ہوئی کے 2 ٹکے کا سیاسی آدمی مزار قائد پر نعرے لگائے۔انہوں نے کہا کہ جب تک یہ قوم سے معافی نہیں مانگیں گے یہ قوم آپ کے پیچھے آئے گی، ہم آپ سے معافی منگوا کر رہیں گے، یہ لوگ اپنے محسن کا احسان کبھی نہیں بھول سکتے۔

۔اسد عمر نے کہا کہ نوجوان جو گزشتہ چند برس سے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ جدوجہد کررہے ہیں اور عوام کے ساتھ بھی جوڑے رہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاست کا مقصد صرف وزیراعظم عمران خان کے جلسوں میں شمولیت یا ان میں نعرے لگانا نہیں ہے، اولین ذمہ داری اپنے علاقوں کے مسائل منتخب نمائندوں کو سامنے پیش کریں اور وہ سندھ اسمبلی میں مذکورہ مسائل پر بحث کریں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک کے سالار وزیراعظم عمران خان ہیں لیکن تحریک کی جان نوجوان ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ سندھ حکومت اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہے، وفاقی حکومت کراچی کے مسائل کے حل کیلئے 736 ارب روپے دے رہی ہے، پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں بھی وفاق مدد کرے گا۔اسد عمر نے کہا کہ کراچی پیکج میں 5 بڑے منصوبوں کی ذمہ داری وفاق نے لی ہے، کے فور پر دوبارہ کام شروع ہوگا اس کی ذمہ داری واپڈا نے لی ہے۔ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کی ترقی کیلئے بھی تعاون کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے ذریعے ملک کی نئی سیاسی قیادت تیار ہو سکتی ہے، ان انتخابات میں نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ موقع دیں گے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں