آئین پاکستان کے آرٹیکل 140A میں ترمیم کی فوری ضرورت ہے،سید مصطفی کمال

حیدرآباد کی سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر جلد مسائل کے حل کیلئے احتجاجی تحریک چلائیں گے، اٹھارہویں ترمیم کے بغیر اختیارات اور وسائل نچلی ترین سطح پر عوام تک نہیں پہنچ سکتے،چیئرمین پی ایس پی

ہفتہ 12 جون 2021 22:44

آئین پاکستان کے آرٹیکل 140A میں ترمیم کی فوری ضرورت ہے،سید مصطفی کمال
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2021ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 140A میں ترمیم کی فوری ضرورت ہے، حیدرآباد کی سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر جلد مسائل کے حل کیلئے احتجاجی تحریک چلائیں گے، اٹھارہویں ترمیم کے بغیر اختیارات اور وسائل نچلی ترین سطح پر عوام تک نہیں پہنچ سکتے NFC ایوارڈ کی طرز پر PFC ایوارڈ کا اجراء کیا جائے۔

(جاری ہے)

وہ حیدرآباد میں معززین شہر تاجر برادری اور مختلف شعبہ بائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اکابرین سے گفتگو کر رہے تھے، سید مصطفی کمال نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی لسانی و تعصب زدہ سیاست نے شہری سندھ کو زندہ درگو کردیا ہے اقتدار و وسائل پہ قابض حکمرانوں نے بلدیاتی نظام کو معطل کردیا جہاں ایک جانب آئین پاکستان کی دھجیاں اُڑا دی ہیں تو وہیں دوسری جانب عوام کو تمام بنیادی ضروریات سے بھی محروم کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام کے حوالے سے مکمل تشریح آئین کا حصہ ہونا چاہیے تاکہ کوئی وزیر اعلیٰ اپنی مرضی کے مطابق آئین کی تشریح نا کرسکے گذشتہ 72 سال سے مسند اقتدار پر براجمان حکمرانوں نے حیدرآباد سمیت پورے پاکستان کے ساتھ بدترین سیاسی اور معاشی کھلواڑ کیا ہے جس کے نتیجے میں صوبہ اور اس کے عوام تعلیمی طبی اور معاشی پسماندگی کے ساتھ ساتھ بدامنی اور لاقانونیت کے دلدل میں دھنستے چلے گئے ہیں جدید دور میں بنیادی سہولتوں سے محروم حیدرآباد سمیت پاکستان کے تمام علاقوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے PSP کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے پی ایس پی وسیع پیمارنے پر آئینی اصلاحات کا مطالبہ کرتی ہیپاکستان کو اگر آگے بڑھنا ہے تو آئین پاکستان کے آرٹیکل 140A میں ترمیم کی اشد اور فوری ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ PSP کا مقصد عوام کو حکمراں بنانا ہے ہمیں حکومت ملی تو ہم PFC ایوارڈ کے ذریعے اختیارات اور وسائل کو نچلی ترین سطح پر اس مثالی اندازمیں منتقل کریں گے کہ عوام خود بخود حکمران بن جائیں گے ہم اختیارات اور وسائل کو ایوان وزیر اعظم اور ایوان وزیر اعلیٰ سے نکال کر پاکستان کی ایک ایک گلی میں ایسے منتقل کریں گے کہ عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کرنے والوں کے محاسے کیلئے کسی الگ ادارے کی ضرورت نہیں رہے گی آسان سستا اور نظر آتا ہوا انصاف عوام کو انکی دہلیز پر ملے گا اٹھارہویں ترمیم سے صوبے کے وزیر اعلیٰ اختیارات اور وسائل پر قابض ہیں اب یہ وزراء اعلیٰ کی مرضی پر منحصر ہے کہ وہ کسی ڈسٹرکٹ کو وسائل فراہم کریں یا نا کریں، انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بغیر اختیارات اور وسائل نچلی ترین سطح پر عوام تک نہیں پہنچ سکتے NFC ایوارڈ کی طرز پر PFC ایوارڈ کا اجراء کیا جائے تاہم حیدرآباد کے مسائل کو حل کرنے کا واحد حل تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآبادPSP کیساتھ کھڑا ہے اور سید مصطفی کمال ہی ہیں جن کے کردار اور قابلیت سے نااہل اور کرپٹ حکمران خوفزدہ ہیں تاجر برادری حیدرآباد کے معززین اور اکابرین نے کہا کہ اگر حکمران حیدرآباد کے مسائل حل نہیں کریں گے تو حیدرآباد کی سول سوسائٹی کیساتھ مل کر جلد مسائل کے حل کیلئے PSP کی احتجاجی تحریک شروع و چلائیں گے، اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی، وائس چیئرمین شبیر قائم خانی، رکن نیشنل کونسل ڈاکٹر سراج سمیت سندھ کونسل کے ارکان و حیدرآباد ڈویژن کے ذمہ دار بھی موجود تھے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں