تمام مذاہب انسانی حقوق کی تعلیم دیتے ہیں لیکن دین اسلام تو پورے کا پورا انسانی حقوق پر مبنی ہیں ، جاوید صبغت اللہ مہر

بدھ 8 دسمبر 2021 22:15

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2021ء) سیکریٹری محکمہ ہیومین رائٹس سندھ جاوید صبغت اللہ مہر نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن 10 دسمبر کو منایا جاتا ہے لیکن ہم عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے یہ پورا ہفتہ انسانی حقوق کی مناسبت سے منا رہے ہیں، اس سلسلے کا آغاز 1948 میں "یونیورسل ڈکلیئریشن آف ہیومن رائٹس" کے عنوان سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہوا تھااوراس عزم کا اظہار کیا گیا تھا کہ انسانوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں گے۔

وہ سندھ میوزیم آڈیٹوریم میں انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ ایک سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے، قبل ازیں کمشنر آفس شہباز بلڈنگ سے پوسٹ آفیس جنرل تک ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حیدرآباد قائم اکبر نمائی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جس میںمختلف محکموں کے افسران اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

صبغت اللہ مہر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہم نے کوشش کی کہ انسانی حقوق سے متعلق تمام طبقات کو آگاہی دی جائے جس کے لیے ہم نے اسے پورا ہفتہ منانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ہم نے اسکولوں، کالجوں کے بچوں سے اس کی شروعات کی اور ان کے مابین مضمون نویسی کا مقابلہ رکھا جس میںتقریباً 400سے زائد انسانی حقوق سے متعلق مضمون ہمیں موصول ہوئے ،یعنی ہم نے 400طلبہ اور ان کی مدد کرنے والے گھر کے افراد اور اساتذہ سب کو اس ضمن میں سوچنے پر مجبور کیا جس سے یقینا ان کے اذہان میںانسانی حقوق سے متعلق مثبت خیالات پیدا ہوئے ہوں گے، انہوں نے کہا کہ آج کے اس سیمنار کا مقصدبھی آگاہی پیدا کرنا ہے ہم چاہتے ہیںکہ محکمے کی جانب سے جو اقدامات کیے جا رہے ہیں انہیں آپ تک پہنچایا جائے، ہم سب کو مل کراس سلسلے میں کام کرنے کی ضرورت ہے ، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ محکمہ کی ویجلنس کمیٹیوں کو بحال اور موثر کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح پر تو پالیسی بنالی جاتی ہیں لیکن اس پر عملدرآمد ڈسٹرکٹ لیول پر ہی کیا جاتا ہے ، اس ضمن میں ہم کوشش کر رہے ہیںکہ ڈسٹرکٹ کی سطح پر ہیومین رائٹس کمیٹیاں فعال ہوںجس میں ڈی سی اور ایس ایس پیز بھی شامل ہوںتاکہ لوگوں کو اپنے مسائل کے حل کیلئے آسانی ہو، انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو قانونی معاونت فراہم کرنے اور انکے مسائل کے حل کیلئے کمپلین سیل اور ٹول فری نمبر پر بھی کام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب انسانی حقوق کی تعلیم دیتے ہیں لیکن دین اسلام تو پورے کا پورا انسانی حقوق پر مبنی ہیں ، آج ہم دوسروںکو سدھا رنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں لیکن سب سے پہلے ہمیں اپنے آپ کو سدھارنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ آج ہم یہاں سے یہ عزم کر کے اٹھیں کہ حقدار کوانکا حق دیں گے اورکسی کے بھی حقوق کو پامال نہیں کریںگے، اس وقت معاشرے میں عدم برداشت بڑھ رہا ہے، سیمینار سے ممبرز آف ویجلنس کمیٹی ہیومین رائٹس سندھ کاشف بجیر ، میڈم ثریا جتوئی ، میڈم شرف النساء لغاری ، میڈیم نورالنساء ابڑو ، صوفی ذوالفقار ، بھیل چند ،لعل محمد ،الطاف حسین شاہ شیرازی، فضل قادر میمن ایڈوکیٹ ،الطاف حسین شاہ شیرازی ، امجد علی چانڈیو انچارج ہیومین رائٹس حیدرآباد،ٹرانسجینڈر کمیونٹی سے مدیحہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں