سندھ میں حلقہ بندیوں کا کام مارچ تک مکمل ہوگا، مری واقعہ پر افسوس ہے، کھاد کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سیہون میں گفتگو اور تقریب سے خطاب

ہفتہ 15 جنوری 2022 19:54

حیدرآباد۔15جنوری  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔15 جنوری2022ء) :وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ نے کہا ہے کہ   سندھ میں حلقہ بندیوں کا کام بھی شروع کیا جا رہا ہے جو  مارچ تک مکمل ہو گا، مری واقعہ پر افسوس ہے ، جامشورو میں امن و امان کیلئے ہر ممکن اقدا مات کر رہے ہیں۔ وہ ہفتہ  کو سیہون شریف ایئر پورٹ پر صحافیوں کے سوالات کا جواب دے رہے  تھے۔

انہوں نے کہا کہ کھاد کی قلت کے مسئلے کے حل کیلئے کام کر رہے ہیں، انہوں نے  مری میں پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں کہا کہ اس واقع پر انہیں بہت افسوس ہے اور امید کرتے ہیں کہ متعلقہ حکام اس حوالے سے کاروائی کریں گے۔  بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے  سوال پر وزیر اعلی سندھ  نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد  کیلئے جون میں کہا ہے  اور اس ضمن میں  سندھ میں حلقہ بندیوں کا کام بھی شروع کیا جا رہا ہے جو  کہ مارچ تک مکمل ہو جائیگا۔

(جاری ہے)

     انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے 27 فروری  2022  سے قائد اعظم کی مزار سے لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ کیا  ہے۔ جامشورو میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق سوال پر وزیر اعلی نے کہا کہ  ضلع جامشورو میں امن و امان کیلئے ہر ممکن اقدا مات کر رہے ہیں ۔ قبل ازیں سید مراد علی شاہ وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ اور ایم پی اے امداد پتافی کے ہمراہ   سیہون ائیر پورٹ پہنچے  جہاں ایم این اے سکندر علی راہپوٹو، ایم اپی اے ملک اسد سکندر، پی پی پی جامشور کے صدر سید آصف علی شاھ، پی پی پی کے رہنما رئیس امان اللہ شاہانی،  ایم پی اے صالح محمد شاھ ، ڈویزنل کمشنر حیدرآباد  محمد عباس بلوچ،  ڈپٹی کمشنر جامشورو، ایس ایس پی جامشور و دیگر معززین نے ان کا استقبال کیا ۔

بعد ازاں وزیر اعلیٰ  سندھ نے اپنے عزیز سید پیر معظم علی  شاھ  کی دعوت ولیمہ میں شرکت کی۔اس کے بعد سید مراد علی شاہ نے اینٹ لگاکر سیہون قلعے کی بحالی  کے کام کا سنگ بنیاد رکھا ۔ اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ  نے کہا کہ سیہون قلعے کی بحالی انڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ (ای ایف ٹی)کی جانب سے کیا جارہا ہے،  سیہون قلعہ پانچویں صدی کی آخر یا چھٹی صدی کے اوائل میں تعمیر کیا گیا، جو کہ  1.27 کلومیٹر  طویل اور 15 میٹر اونچا ہے، 326 ق۔

م میں  سکندراعظم  نے یہ قلعہ بند شہر راجہ سامبس سے فتح کیا اور سامبس سمیت 80 ہزار سپاہی قتل کئے، 712 عیسوی میں محمد بن قاسم  نے راجہ ڈاہر کے گورنر بجیراء سے یہ قلعہ آزاد کرایا، 1026 عیسوی میں  محمود غزنوی نے یہ قلعہ فتح کیا،1541 عیسوی میں ہمایوں بادشاہ نے یہ قلعہ فتح کرنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے بعد میں اکبر بادشاہ کے سپہ سالار عبدالرحیم خان  نے  خانان مرزا  جانی بیگ کو شکست دی اور اسکے بعد  سندھ مغلوں کے قبضے میں آگیا،1701 عیسوی میں مغل شہزادے نے یہ قلعہ کلہوڑوں کی ابھرتی ہوئی قوت کے خلاف بطور ایک خاص مقام کے استعمال کیا مگر جلد ہی سندھ کلہوڑوں کے حوالے کردیا گیا، کلہوڑوں نے اپنا  دارالخلافہ حیدرآباد  منتقل کردیاجسکی وجہ سے سیہون  کا قلعہ خستہ حالی کا شکار ہوا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ میں  کافی مطمئن ہوں کہ ای ایف ٹی نے تھر میں نوکوٹ قلعہ کو بحال کیا۔  ای ایف ٹی نے اپنے لیے حکومت سے کوئی مالی امداد نہیں مانگی جوکہ خوش آئند بات ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہوئی کہ آج ان کے پاس 1.6 ارب روپے کی  رقم ہے،  انہوں کہا کہ افسوس ہے کہ ماضی میں  سندھ کے ورثے پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی، صوبائی حکومت نے ثقافتی اور تاریخی ورثے کی بحالی کیلئے اقدامات کیے ہیں انہوں نے کہا کہ  ہمیں فنڈز، عالمی معاونت اور تاریخی حوالہ جات اور دستاویزات کی ضرورت ہے۔

  تقریب میں انڈومنٹ ٹرسٹ کےعہدیدار ،مقامی، سیاسی،سماجی اور محکمہ ثقافت کے سینئر افسران نے شرکت کی ۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ  سید مرادعلی شاھ  نے سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پہنچ کر انسٹیٹیوٹ میں جدید ٹیکنالوجی سے قائم 24 بستروں پر مشتمل  آئی سی یو وارڈ کا افتتاح بھی کیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں