پاکستان کی معیشت کو بچانا ہے تو عمران خان کو بھگانا ہوگا،بلاول بھٹو

حکومت کو جمہوری، قانونی اور آئینی طریقے سے گھر بھیجیں گے،،زرعی پالیسی پر توجہ نہ دی گئی تو آئندہ فوڈ سیکورٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے

پیر 24 جنوری 2022 23:33

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2022ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کی معیشت کو بچانا ہے تو عمران خان کو بھگانا ہوگا جبکہ حکومت کو جمہوری، قانونی اور آئینی طریقے سے گھر بھیجیں گے، زرعی پالیسی پر توجہ نہ دی گئی تو آئندہ فوڈ سیکورٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے کسان ریلی غریبو ں کی آواز ہے میں27فروری کوکراچی سے مارچ شروع کروں گا ،کھاد کا بحران گندم کی فصل کو تباہ کردے گا سندھ میں سب بھائی ہیں لسانی فساد کراکے بعض عناصر سند ھ کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں سندھ کے بلدیاتی قانون کو کالا کہنے والوں کا خود بلدیاتی انتخابات میں منہ کالا ہو گا ہم آئندہ حیدرآباد کا میئر بھی پیپلز پارٹی کا جیالا ہو گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے فتح چوک حیدرآباد میں کسان ٹریکٹر ریلی سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ریلی سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، سابق وفاقی وزراء سید نوید قمر ،سینیٹر مولا بخش چانڈیو، مخدوم رفیق الزماں،شرجیل انعام میمن، عاجز دھامراہ،جام خان شورو ، امداد پتافی، عبدالجبار خان ، صغیر قریشی اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا جبکہ ریلی میں بدین ، ٹھٹھہ ، سجاول ، ٹنڈ و محمد خان ، ٹنڈو الہیار ، مٹیاری ،دادو ، جام شورو اور حیدرآباد کے مختلف علاقوں سے بھی کسان ٹریکٹرریلیاں مرکزی ریلی میں شریک ہو ئیں اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے اور الصبح سے ہی جلسہ گاہ وجلوس کے راستے کی دکانیں بند کرادی گئیں تھی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی کسانوں اور مزدوروں کی جماعت ہے یہ برسراقتدار آئیں گے تو غریب عوام کے مسائل حل ہو نگے ٹریکٹر ریلی غریب کسانوں کی آواز ہے انہوں نے کہاکہ ہم متنبہ کرتے ہیں کہ ملک کی زرعی پالیسی پر توجہ دی جائے ورنہ مستقبل میں ملک کی فوڈ سیکورٹی کو نقصان ہو گا انہوں نے کہاکہ کھاد یا یوریا کی قیمتیں آسمان پر پہنچ چکی ہیں جس کا تمام تر نقصان گندم کو فصل کو پہنچ سکتا ہے انہوں نے کہاکہ کسانوں اور زراعت کے مسائل پر توجہ دی جائے جس طرح ذوالفقار علی بھٹو نے زرعی اصلاحات کی تھیں اور بڑے زمینداروں سے زمینیں لیکر غریب کسانوں میں تقسیم کی تھی اس کے بعد بے نظیر بھٹو کے دور میں جب آلو کے کاشت کاروں نے احتجاج کیا تو ان کے احتجاج میں شریک ہو کر انہیں فائدہ پہنچایا آصف علی زرداری نے کسانوں کو نقصان نہیں پہنچایا بلکہ ان کے حقوق کی بات کی کیونکہ زراعت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے تاہم آج کسان پریشان ہے انہیں کھاد نہیں مل رہی ہے سندھ کو اس کے حصہ کا پانی نہیں مل رہا ہے پانی کی غیر منصفانہ تقسیم سے فصلوں کو بار بار نقصان پہنچا ہے انہوں نے کہاکہ میں غریبوں کی آواز بن کر 27فروری کو کراچی سے مارچ لیکر نکلوں گا اور عوام نے ساتھ دیا تو ہم غریب کسانوں و مزدوروں کی حکومت قائم کریں گے انہوں نے کہاکہ بعض عناصر لسانیت کو فروغ دیکر سندھ کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں میں سندھی ، اردو اور پشتو بولنے والا ہو یا کوئی اور ان سب کو اپنا بھائی سمجھتا ہوں انہوں نے کہاکہ سندھ میں بلدیاتی قانون لایا گیا ہے اسے جو کالا قانون کہہ رہے ہیں آئندہ بلدیاتی انتخابات میں منہ کالا ہوگا اور حیدرآباد کا میئر بھی جیالا بنے گا نئے بلدیاتی قانون کے تحت بلدیاتی اداروں کو پراپرٹی ٹیکس جمع کرنے کی اجازت ہو گی اس رقم سے وہ اپنے شہروں میں نکاسی وفراہمی آب اور صحت و صفائی کے مسائل حل کرسکیں گے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خطاب کرتے ہو ئے کہاکہ کسانوں کو کھاد کی13سو روپے والی بوری اب 3ہزار میں مل رہی ہے ہم پر کھاد اسمگل کرنے کا بھونڈا الزام لگایا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے سندھ میں مزدور کی کم سے کم تنخواہ 25ہزار روپے کرادی ہے اور ان کے مسائل کی طرح کسانوں کے مسائل بھی حل کریں گے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں