قلعہ عبداللہ ، نوجوان کی کانگو وائرس سے ہلاکت کے بعد مزید دیگرافراد کے متاثر ہونے سے پر علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا

منگل 3 جولائی 2018 22:40

قلعہ عبداللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جولائی2018ء) قلعہ عبداللہ کے علاقے دیسورہ کاریز میں ایک نوجوان کی کانگو وائرس سے ہلاکت کے بعد مزید دیگرافراد کے اس سے متاثر ہونے پر علاقے میں سخت خوف وہراس پھیل گیا ہے علاقے کے سماجی اور عوامی حلقوں نے حکومت سے فوری طور پر علاقے میں امدادی ٹیمیں بھیجنے اورمتاثرہ افراد کے آغاخان لیبارٹری سے مفت ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کیمطابق گزشتہ ہفتے قلعہ عبداللہ کے علاقے دیسورہ کاریز کے رہائشی نوجوان عبیداللہ کی کراچی کے ایک مقامی ہسپتال میں کانگو وائرس سے ہلاکت کے بعدمذکورہ شخص کے تیمارداروں کے بھی وائرس سے متاثر ہونے کا انکشاف ہواہے کانگووائرس کے اس انکشاف پر متعلقہ مریض کے بھائی کو اسلام آباد سے ایک موبائل نمبر سے کال موصول ہوا کہ آپ اپنے خاندان کے تما م افراد کے کانگو وائرس کا فوری طور پر ٹیسٹ کروائے تاکہ اس کا تدارک ہوسکے ،کیونکہ اس سے مزید لوگ متاثر ہوسکتے ہیں اور اسلام آباد سے اپنے ادارے کے ایک ٹیم کوبھی علاقے میں بھیج رہی ہے تاکہ اس حوالے سے سروے کیا جاسکے ،دریں اثناء مرحوم نوجوان عبید اللہ کے بھائی آمان اللہ جوکہ پیشے کے لحاظ سے ٹیچر ہے نے میڈ یا کے نمائندوں کو بتا یا کہ ان کا خاندان 135نفوس پر مشتمل ہے اوراس پر بھائی کے علاج معالجے پر پہلے ہی بھاری اخراجات آچکے ہیں اور اب وہ مزید دیگر افراد کے علاج معالجے اور ٹیسٹوں وغیرہ کی استطاعت نہیں رکھتے کیونکہ کانگو وائرس کا آغاخان لیبارٹری سے ایک ٹیسٹ 10500کا ہے ان کیمطابق ان کے خاندان کے دو افراد جو مریض کیساتھ تھے کو بھی بخار وغیرہ کی شکایت ہے اور انہیں ٹیسٹ کیلئے کوئٹہ بھیج دیا گیا ہے انہوں نے اس سلسلے میں مطالبہ کیا کہ حکومت اور محکمہ صحت سرکاری سطح پر کانگو وائرس کے ٹیسٹ کا بندوبست کریں ،قلعہ عبداللہ کے عوامی اور سماجی حلقوںنے بھی اعلی حکام سے علاقے میں فوری طورپر ٹیمیں بھیجنے اور متاثرہ خاندان کے ٹیسٹ وغیرہ سرکاری سطح پر کروانے کا مطالبہ کیا تاکہ اس خطرناک وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں