حیدرآباد پریس کلب میں مختلف تنظیموں اور افراد کے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے

پیر 24 ستمبر 2018 20:48

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2018ء) حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کئے۔ہوسڑی کی رہائشی بیٹوں کے مظا لم کا نشانہ بننے والی بیوہ خا تو ن مسما ة وسیمہ نے حیدرآباد پر یس کلب پہنچ کر اپنے تین بیٹوں نیک محمد ، ولی محمد اور دین محمد سمیت انکی بیو یوں کے مظالم کے خلاف احتجاج کر تے ہو ئے اعلیٰ حکام سے مطا لبہ کیا کہ میر ے بیٹو ں کے خلاف کا روائی کرکے میر ے شوہر کے گھروں پر سے قبضہ ختم کر اکر مجھے انصاف فراہم کیا جا ئے ۔

انہوں نے بتا یاکہ میر ے تین بیٹو ں نے اپنی بیویو ں کے کہنے میں آکر تین سال قبل مجھے ما ر پیٹ کر نے کے بعد گھر سے نکا ل دیا جبکہ تینو ں بیٹو ں نے میر ے شوہر کی جانب سے چھو ڑ ے گئے لطیف آباد یو نٹ نمبر 12اور جمعہ گو ٹھ امر یکن کو اٹر کے گھر وں پر بھی قبضہ کر لیا ہے ،انہو ںنے بتا یا کہ بیٹو ں اور بہوئوں کی جانب سے گھر سے نکالنے کے بعدمیں دربدر کی زند گی کذ ارنے پر مجبور ہو ں اور گھر وں میں کا م کرکے اپنا گذر بسر کر رہی ہوں اور میر ے پا س رہنے کیلئے بھی کو ئی جگہ نہیں ہے ،انہو ںنے کہا کہ بیٹو ں کی جانب سے گھر وں پر قبضہ کے خلاف حیدرآباد کی عدالت میں بھی درخو است دی تھی لیکن میر ے بیٹو ں نے اپنا اثر و رسوخ استعما ل کر تے ہو ئے درخو است خا رج کر وادی ،انہو ںنے کہا کہ عمر کے آخر ی حصے میں بیٹو ں کے مظا لم کا شکار ہو ں اور گذ شتہ کئی روز سے پر یس کلب کے سامنے احتجاج کر نے کے با وجود بھی میر ی کو ئی سنو ائی نہیں ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

ہو سٹر ی کے گو ٹھ قاسم پنہور کی رہا ئشی مسما ة نجمہ زوجہ محر م پنہور نے اپنے سسر اور دیوروں کے مظا لم کے خلاف حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاج کر تے ہو ئے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ سسر کی ملکیت سے میر ے شوہر کا حصہ دلواکر ہمیں انصاف فراہم کیا جا ئے دوسر ی صورت میں اپنے بچوں سمیت خو د سوزی کر نے پر مجبور ہو نگی ۔ انہوں نے بتا یا کہ میر ے سسر سومار پنہور اوردیور حا جی پنہور اور سلیم پنہور نے میر ے شوہر سمیت مجھے اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر گھر سے نکا ل دیا ہے جبکہ میر ے معصوم بچے ہیں اور میر ا شوہر جگر کے مر ض میں مبتلا ہے ،انہو ںنے بتا یا کہ میر ے سسر اور دیوروں کی جا نب سے ہمیں گھر کا حصہ نہ دینے کے سبب آج ہم بچوں سمیت در بدر کی زند گی گذار نے پر مجبور ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں