بچے مستقبل کے معمار ہیں، کسی بھی ملک و قوم کی ترقی و تعمیر میں بچوں کی تعلیم و تربیت کا کلیدی کردار ہوتا ہے، ڈاکٹر فتح برفت

بدھ 17 اکتوبر 2018 22:55

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) بچے مستقبل کے معمار ہیں، کسی بھی ملک و قوم کی ترقی و تعمیر میں بچوں کی تعلیم و تربیت کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔ بچوں کو جتنی اچھی تعلیم و تربیت دی جائے گی، بڑے ہو کر وہ اتنا ہی بھرپور کردار ادا کر سکیں گے۔ بچوں کی ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ لانے کے لیے نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ہم نصابی سرگرمیاں بھی بے حد ضروری ہیں۔

دلچسپ و اصلاحی فلمیں بچوں کی تخیلیقی صلاحیتوںمیں اضافہ کرتی ہیں۔ تربیت کے کئی اسباق جو کہ کتابوں سے نہیں سیکھے جا سکتے، وہ فلموں سے سیکھے جا سکتے ہیں۔فلمیں کردار کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں اور اسی کے ذریعے صحیح و غلط کو سمجھنے اور پرکھنے میں بہت آسانی ہوتی ہے اور خوداعتمادی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے جامعہ سندھ کے انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن میں منعقد کیے گئے دو روزہ چوتھے انٹرنیشنل چلڈرنس فلم فیسٹیول جامشورو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انسٹیٹیوٹ کے کمیونیکیشن ڈیزائن شعبے کی جانب سے دی لٹل آرٹ لاہور کے تعاون سے منعقد کیے گئے فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر برفت نے مزید کہا کہ یہ وقت کا بہت ہی خوبصورت ورجا?ہے۔ گزشتہ سال آج کی تاریخ پر، اسی وقت پر اور اسی ہی حال میں یہی فیسٹیول ہو رہا تھا۔ یہ انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن اور لٹل آرٹ لاہور کی ٹیم کی ٹائم پلاننگ، کمٹمنٹ، سنجیدگی اور بچوں سے محبت کی ایک خوبصورت اور منفرد مثال ہے۔

ڈاکٹر برفت نے مزید کہا کہ ان دو دنوں کے دوران دنیا کے 29 ممالک کی مختلف موضوعات پر مبنی عالمی معیار کی 72 فلمیں دکھائی جائیں گی، جو کہ یقینا شریک بچوں کی ذہنی نشونما، معلومات میں اضافے سمیت دلچسپی کے حوالے سے بہت فائدہ مند ثابت ہونگی اور بچوں کو مختلف ممالک کی زبانوں، لہجوں، ماحول کو سیکھنے اور سمجھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سن کر مجھے بے حد خوشی ہوئی ہے کہ اس فیسٹیول میں دکھائی جانے والی عالمی معیار کی فلموں میں جامعہ سندھ کے طلبائکی بنائی ہوئی فلمیں بھی شامل ہیں۔

یہ اس جامعہ کے طلبائکی صلاحیت، قابلیت و محنت کی واضح مثال ہے۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ جامعہ سندھ میں زیر تعلیم بچے نہایت قابل اور ذہین ہیں۔ ہر شعبے میں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو منوا کر دکھایا ہے، انہیں صرف مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے ڈین فیکلٹی آف آرٹس اور انچارج ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد میمن، انسٹیٹیوٹ کے اساتذہ سعید احمد منگی، نعمت اللہ خلجی، حسام الدین میرانی، لٹل آرٹ لاہور کے عمر اعجاز خان اور ان کی ٹیم کو شاندار فیسٹیول منعقد کرانے پر مبارکباد دی۔

قبل ازیں پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد میمن اور سعید احمد منگی نے اپنے خطاب میں تقریب میں شریک تمام مہمانوں کو خوش آمدید کیا اور فیسٹیول کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ چار سال سے مسلسل انٹرنیشنل چلڈرنس فلم فیسٹیول جامشورو منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت کی جانب سے اس قسم کے پروگرامز کے سلسلے میں حوصلہ افزائی، مکمل تعاون کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور لٹل آرٹ لاہور کے عمر اعجاز خان کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔

تقریب کی مہمان خصوصی ایڈیشنل کمشنر حیدرآباد معمر سالک مرزا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے فیسٹیول بچوں کی تربیت کے ساتھ ان کی ہمت اور حوصلہ افزائی میں اضافہ کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ تقریب کے اعزازی مہمان چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف سندھ منور علی مہیسر نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیک نیتی اور خلوص دل سے کی گئی ہر کوشش کامیاب ہوتی ہے۔

سعید احمد منگی اور لٹل آرٹ لاہور کے دوستوں نے چار سال پہلے اس فیسٹیول کی صورت میں جو شمع جلائی تھی، وہ اب ایک مشعل کی صورت اختیار کر چکی ہے اور روز بروز شعور کی اس روشنی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تقریب کو خطاب کرتے ہوئے دی لٹل آرٹ لاہور کے عمر اعجاز خان نے کہا کہ اس فیسٹیول کا بنیادی مقصد بچوں کو تفریح کے ساتھ تربیت فراہم کرنا بھی ہے، تاکہ وہ دنیا کے مختلف ممالک کی فلمیں دیکھ کر ایسی فلمیں بنانے کے لیے آگے آئیں اور اس میں کافی کامیابی ملی ہے۔

جامعہ سندھ کے کمیونیکیشن ڈیزائن اور نیوٹیک کے تربیت یافتہ طلبائکی بنائی گئی 8 فلمیں اس فیسٹیول میں شامل کی گئی ہیں۔ انہوں نے تعاون کرنے پر شیخ الجامعہ سندھ اور انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں نمایان خدمات سرانجام دیکر ملک و بیرون ملک میں مقبولیت حاصل کرنے والے والی نامور شخصیات بینا بیدل مسرور، ڈاکٹر محمودالحسن مغل، عاشق حسین عاربانی اور فدا حسین بھاگت کو لائف اچیومنٹ ایوارڈز دیئے گئے، جو کہ انہوں نے شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت سے وصول کیے۔

فیسٹیول کے پہلے روز پاکستان، جرمنی، فرانس، امریکہ، برطانیہ، ناروے، ہالینڈ، ایران اور عراق سمیت مختلف ممالک کی 40 فلمیں دکھائی گئیں۔منعقد کیے گئے تین شوز میں جامعہ سندھ کے مختلف شعبوں کے طلبائو طالبات کے علاوہ سید پناہ علی شاہ ماڈل اسکول جامشورو، پاک ترک اسکول جامشورو سمیت مختلف اسکولوں کے ایک ہزار سے زائد طلبائو طالبات نے شرکت کی۔

اس موقع پر بچوں کو فلم میکنگ کے حوالے سے لیکچر کے ذریعے معلومات بھی دی گئی۔ اس موقع پر آرگنائیزنگ کمیٹی کے ممبران کو یادگار سرٹیفیکٹ بھی دیئے گئے۔ اس تقریب میں جامعہ سندھ کے اساتذہ، طلبائسمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ نامور شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمود الحسن مغل نے انجام دیئے۔ فیسٹیول آج 18 اکتوبر کو بھی جاری رہے گا، جس میں مختلف ممالک کی فلمیں دکھائی جائیں گی۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں