سندھ ایمپلائیز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوٹ کے کمشنر کا وفد کے ہمراہ حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کا دورہ

جمعرات 13 دسمبر 2018 21:40

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) سندھ ایمپلائیز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوٹ کے کمشنر کاشف گلزار شیخ نے وفد کی سربراہی کرتے ہوئے حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے عہدیداران کو یقین دلایا کہ تمام تر جائز مطالبات و سفارشات کو حل کیا جائے گاانہوں نے کہا کہ حکومت صنعتی ترقی پر یقین رکھتی ہے اور اس ضمن میں صنعتکاروں اور ورکرزکو سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے انہوں نے حکومتی جانب سے کئے گئے اقدامات کو تفصیلاً بیان کرتے ہوئے حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو یقین دلایا کہ ورکرزکے لئے اسپتال کی بہتری ، ڈسپنسریزکا قیام ، ادویات اور ایمبولینس کی فراہمی ، عملہ کی خوش اخلاقی اور مکمل حاضری جبکہ مزید ڈاکٹروں کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے گااور سسٹم کی بہتری کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں گے اس موقع پر حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمدشاہد قائمخانی نے صنعتکاروںاور ورکروں کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ حیدرآباد کے ورکرزکو اسپتال ، ادویات ،بل وغیرہ کیلئے کراچی جانا پڑتا ہے، انجیوگرافی اور دس ہزار سے زائد کے بل کی منظوری کراچی سے ہوتی ہے جس کے برعکس ورکرز کو تکلیف دہ مسائل درپیش ہوتے ہیں، حیدرآباد عملہ کو مذکورہ مسائل کی منظوری کا اختیار دیا جائے سوشل سیکورٹی ھسپتال میں کارڈیولوجسٹ ، نیرولوجسٹ اور آرتھوپیڈک ڈاکٹروں کی حاضری کو مکمل اور یقینی بنایا جائے جبکہ اسپتال میں ایک ہی گائنالوجسٹ ڈاکٹر کے باعث ضرورت پوری ہونے سے قاصر ہے وہاں مزید ڈاکٹروں کی تعیناتی بھی عمل میں لائی جائے متعلقہ اسپتالوں میں ایمبولینس کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ ورکروں کو سوشل سیکورٹی کے عملے کا غیر اخلاقی رویہ پر شدید تحفظات ہیں، اس کی بہتری کے اقدامات جلد از جلد کیے جائیںبعد ازاں کمشنر سوشل سیکورٹی کاشف گلزار شیخ کو چیئرمین محمد شاہد قائمخانی کی جانب سے پھولوں کا دستہ اور سندھی اجرک کا تحفہ پیش کیا جبکہ سینئر نائب چیئرمین شجاع رزاق میمن کی جانب سے وفد کے دیگر ممبران کو اجرک کے تحائف پیش کئے اس موقع پر سینئر وائس چیئرمین شجاع رزاق میمن اور پیٹرن ان چیف چودھری مظہر الحق نے بھی کمشنر کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں