ٰگیارہویں اور بارہویںکے سالانہ امتحانات کا احسن انداز میں انعقادیقینی بنایا جائے، اسدعلی قریشی

ہفتہ 20 اپریل 2019 19:47

uحیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2019ء) اسلامی جمعیت طلبہ سندھ کے ناظم اسدعلی قریشی نے کہا ہے کہ گیارہویں اور بارہویںکے سالانہ امتحانات کا احسن انداز میں انعقادیقینی بنایا جائے۔ہم مختلف مراکزمیں اساتذہ اور بورڈزکی ٹیموں کے ساتھ ہونے والے غیرمناسب سلوک کی مذمت کرتے ہیں اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اسدعلی قریشی کا مزید کہنا تھا کہ امتحانی مراکزکا تبدیل کیا جانا اور مراکزمیں سہولتوں کے فقدان نے طلبہ کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔جبکہ رہی سہی کسر پیپرزکے اوقات میں لوڈشیڈنگ نے پوردی کردی ہے۔ناظم جمعیت سندھ کا مزید کہنا تھا کہ میٹرک کے بعد انٹرکے امتحانات کے لیے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزارت تعلیم اس اہم ترین معاملے کو سنجیدہ لینے کو تیارنہیں۔

(جاری ہے)

حالیہ امتحانات میں ہونے والے واقعات سے یہ واضع ہوگیا ہے کہ وزارت تعلیم اور تمام تعلیمی بورڈز نے نقل مافیا کے سامنے بے بس ہوچکے ہیں۔حل شدہ پرچہ واٹس ایپ پر باآسانی دستیاب ہونے کی اطلاعات روزانہ خبروں کی زینیت بن رہے ہیں کہ لیکن حکامات کے کانوں تک جوں تک نہ رینگ رہی۔ اسدعلی قریشی نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں نجی اور سرکاری اسکولزکے طلبہ کے درمیان تفریق پیداکی جارہی ہے۔

اسکی وجہ سے سرکاری اسکولزکے طلبہ احساس کمتری کاشکارہوتے نظر آتے ہیں۔ناظم جمعیت سندھ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ایک امتحانی مرکز میں طالبات کے حجاب اتروانے نہایت ہی افسوس ناک ہے۔ایسی حرکت کرنے والے ذمہ داران کیخلاف کروائی کی جائے۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ سندھ اسدعلی قریشی نے کہا نقل کلچر کسی صورت قبول نہیں تمام مراکزمیں نقل کی روک تھا م کے لیے بلاتفریق اقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے تمام بنیادی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں