/حیدرآباد،جس انداز سے کرپشن کے خلاف جارحانہ پالیسی اپنائی ہے اِس سے ملک میں عدم استحکام جنم لے رہا ہے،محمد فاروق شیخانی

f سرمایہ دار سہم کر رہ گئے ہیں، مہنگائی اپنے انتہا کو پہنچ چکی ہے جس میں مزید اضافہ نظر آرہا ہے کیونکہ ڈالر 158 کی حد کو بھی عبور کرچکا ہے، صدر حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز

اتوار 23 جون 2019 19:51

Bحیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2019ء) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے موجودہ حکومت کی جانب سے کرپشن کے خلاف مہم کو سرہاتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ جس انداز سے کرپشن کے خلاف جارحانہ پالیسی اپنائی ہوئی ہے اِس سے ملک میں عدم استحکام جنم لے رہا ہے اور سرمایہ دار سہم کر رہ گئے ہیں۔

مہنگائی اپنے انتہا کو پہنچ چکی ہے جس میں مزید اضافہ نظر آرہا ہے کیونکہ ڈالر 158 کی حد کو بھی عبور کرچکا ہے، سرمایہ دار اپنا سرمایہ صنعت و تجارت میں انویسٹ کرنے سے گھبرا رہے ہیں اور چھوٹے تاجر و صنعتکاروں کا کام تقریباً بند ہوچکا ہے۔ بلڈرز سے متعلق کاروباری حضرات بلڈنگ میٹریل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے بلڈرز کی صنعت جو کافی عروج پر تھی اور لوگوں کو کم قیمتوں پر رہائش فراہم کرنے میں پیش پیش تھی بھی تقریباً بجھ کر رہ گئی ہے اور بلڈرز حضرات اِس صورتحال میں پریشان حال ہیں اور وہ پہلے سے مقررہ قیمتوں میں پلاٹ یا تعمیر شدہ مکان یافلیٹ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایسے افراتفری کے ماحول میں ضرورت اِس بات کی ہے کہ جبکہ وفاقی حکومت کرپشن کے خلاف اقدام میں فی الحال ناکام دکھائی دے رہی ہے اور لوٹا ہوا مال واپس لانے میں فیل ہوگئی ہے، اُسے چاہیئے کہ وہ ملک میں مثبت ماحول پیدا کرے اور جارحانہ اقدام کی بجائے بھائی چارے کی فضاء کو قائم کرنے کے اقدام کرے۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ جس قدر کرپشن کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے اور تاحال اُس میں کامیاب نظر نہیں آتی کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ جنگی بنیادوں پر زراعت کی ترقی اور پینے کے پانی کے لیے ڈیمز کی فوری تعمیر شروع کرے صرف افتتاح تک اکتفا نہ کرے اور انڈسٹریلائیزیشن کی ترقی اور مزید کارخانے قائم کرنے اور اُن کی مصنوعات کو برآمد کرنے کے لیے برآمد کنندہ کو ضروری سہولتیں فراہم کرے تاکہ وہ یکسوئی کے ساتھ ملکی مصنوعات برآمد کر کے ملک کے لیے زرمبادلہ کمانے کا ذریعہ بنیں۔

اُنہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق دائود اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کو مشورہ دیا وہ برآمدات پر زیرو ریٹنگ برقرار رکھیں 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے سے برآمدت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جو زرمبادلہ میں کمی کا باعث ہوں گے۔ لہٰذا ملکی مفاد میں 17 فیصد ٹیکس فوری واپس لے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں