یصد اضافی ٹرن اوور ٹیکس عائد کرنے کا حکومتی فیصلہ درست نہیںہے، صنعتکار پہلے ہی 29% فیصد ٹیکس ادا کر رہے ہیں، حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن

منگل 23 جولائی 2019 21:54

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2019ء) حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین محمد شاہد قائم خانی، سرپرست اعلیٰ مظہرالحق چوہدری اورکنوینر سب کمیٹی (ایف بی آر)محمد شعیب نے ٹرن اوور ٹیکس سے متعلق اپنے خدشات اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1.5% فیصد اضافی ٹرن اوور ٹیکس عائد کرنے کا حکومتی فیصلہ درست نہیںہے، صنعتکار پہلے ہی 29% فیصد ٹیکس ادا کر رہے ہیں اور اس طرح کے اضافی ٹیکسوں نے صنعتکاروں کو دردِ سری میں مبتلا کیا ہوا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومتی جانب سے مختلف شعبوں میں 0.2% فیصد سے 0.5% فیصد تک گھٹا کر کمی کی گئی ہے جبکہ دوسرے جانب 1.25% فیصد سے 1.5% فیصد تک بڑھا کر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مختلف شعبہ جات میں بطور مجموعی دیکھا جائے تو صنعتکاری تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔ اس طرح کے اضافی ٹیکس ملک میں آنے والی صنعتکاری اورخصوصی اقتصادی زونوں کی سرمایہ کاری کو شدید متاثر کر رہے ہیں۔

حالیہ ملکی مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے لوگوں کی قوت خرید ختم ہوکر رہ گئی ہے، ایسی صورتحال میں اضافی ٹیکس کی بناء پر مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوجائے گا جس سے مادر وطن کے ہر شہریوںکو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور چیئرمین ایف۔بی۔آر شبر زیدی سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے پر ملکی مفاد میں غور و عوض کے ساتھ نظرثانی کی جائے اور ٹرن اوور اضافی ٹیکس کو ختم کیا جائے ، اگر کسی بھی صورت ٹیکس کا نفاذ کرنا ضروری ہے تو اس کی شرح کو صرف 0.3% فیصد تک ہی محدود کیا جائے۔ اس سے زیادہ ٹیکس کا بوجھ صنعتکار برداشت نہیں کر سکتے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں