ماموں اور ممانی میری والدہ کو والد سے زبردستی طلاق دلاکر اس کی دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں، مسماة ماریہ

علاقہ کے بااثر افراد اور مقامی پولیس کی پشت پناہی کی وجہ سے اب تک ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی

جمعہ 20 ستمبر 2019 23:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2019ء) مہر علی ہاؤسنگ سوسائٹی لطیف آباد نمبر11حیدرآباد کی رہائشی مسماة ماریہ نے اپنے والد مبین کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے ماموں اورمامی پر الزام قائد کیا کہ وہ میری والدہ کو میرے والد سے زبردستی طلاق دلاکر اس کی دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے مسماة ماریہ نے کہاکہ میرا ماموں سلیم جوکہ اسٹیٹ ایجنسی چلاتا ہے جبکہ ان کی بیوی شادی دفتر کھولر بیھٹی ہیں جب ہم نے اپنے ماموں سے اپنی جگہ کے فروخت کے واجب الادا ساڑھے چار لاکھ مانگے تو میری مامی نے میرہ والدہ مسماة فرزانہ کو ورغلاکر کہاکہ تم ہمارے پاس رہو میں تہماری دوسری شادی کسی مالدار شخص کراتی ہوں میری والدہ ان کے ہان رہنے گی اس سے پہلے بھی ان لوگو نے برداری کی کئی خواتین کو طلاد دلاکر ان کی زندگی برباد کردی ہے اور سلیم متعدافراد سے فراڈ کرچکا ہے لیکن علاقہ کے بااثر افراد اور مقامی پولیس کی پشت پناہی کی وجہ سے اب تک ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی، انہوںنے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ ماموں اور ان کی بیوی کے ظلم سے نجات دلائی جائے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں