ہمیں سیاسی و سفارتی مدد سے بڑھ کر کشمیریوں کیلئے کچھ کرنا ہو گا ،صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر

ّوزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کا بیان پاکستان کے حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے

ہفتہ 21 ستمبر 2019 23:28

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2019ء) جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ ڈیڑھ ماہ سے گھروں میں محصوراور زندہ درگور ہونے والے کشمیری بھائیوں کی عملی مددہمارا دینی اخلاقی فرض ہے لیکن اگر حکومت اسکو دشمنی سمجھتی ہے تو جس طرح اہل غزہ کوریلیف فراہم کرنے کیلئے ترکی نے ایک کلو میٹرفلویٹریاچلایا تھااسی طرح ہمارے حکمراں بھی ریڈ کراس کے ذریعہ کھانے پینے اور ادویات پہنچانے کے کوئی اقدامات کر کے قوم کو مطمئن کریں ورنہ کشمیر کے سلسلے میں اب تک کے حکومت پاکستان کی کوششوں سے کشمیر سمیت پاکستان کے عوام مطمئن نہیں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدرکا یہ بیان پاکستان کے حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی ،سفارتی مدد کا وقت چلا گیا ہے ہمیں چاہئے کہ آگے بڑھ کر ان کی مدد کریںآپ کو کیا ہوگیا ہے کہ آپ آخری کشمیری کے مرنے کا انتظار کررہے ہیں آج پوری قوم کشمیریوں کی آواز سے آواز ملا کرپاکستان کے حکمرانوں سے پوچھ رہی ہے کہ کل اللہ تعالیٰ آپ سے سوال کریگا تو آپ کیا جواب دیںگے کئی لاکھ کشمیری محصور ہیں گھروں میں قحط سے اور بھارتی فوجیوں کی گولیوں سے ہمارے مسلمان بھائی جام شہادت نوش کررہے ہیں اور ہم خالی بیانات پر اکتفا کررہے ہیں کیا ان بیانات اور اقوام متحدہ میں تقاریر سے مودی کا یہ ظلم و ستم رک جائے گاپوری قوم کشمیریوں کی ہم آواز ہو کر پاکستان کے حکمرانوں سے کہ رہی ہے کہ خدارا کوئی عملی قدم اٹھائیں اور اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کرکے اپنا دینی فریضہ ادا کریں اور وہ کشمیر جو پاکستان کی شہ رگ ہے اسے بچاکر پاکستان کو بچائیں اور اپنے ملک کی سالمیت کا تحفظ کریں ۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں