/حیدرآباد، حکومت کی جانب سے گنے کی قیمتیں مقرر نہ کرنے اور شوگر ملوں کو بروقت نہ چلانے کیخلاف سندھ آبادگار اتحاد کا کین کمشنر آفس کے سامنے مظاہر ہ

Mکاشتکاروں اور زمینداروں نے دھرنا دیا

جمعرات 21 نومبر 2019 20:32

jحیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2019ء) حکومت کی جانب سے گنے کی قیمتیں مقرر نہ کئے جانے اور شوگر ملوں کو بروقت نہ چلانے کیخلاف سندھ آبادگار اتحاد کی جانب سے کین کمشنر آفس کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جس میں موجود کاشتکاروں اور زمینداروں نے دھرنا دیا ، حکومت کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سندھ آبادگار اتحاد کے صدر نواب زبیر تالپور نے کہاکہ سندھ میں شوگر ملوں کا کرشنگ سیزن شروع ہوچکا ہے اور ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی اب تک صرف چار شوگر مل مالکان نے اپنی ملیں چلائی ہیں ، انہوں نے کہاکہ شوگر ملیں بروقت نہ چلائے جانے کے باعث لاکھوں ایکڑ زمین پر موجود گنا خشک ہورہا ہے جس کا فائدہ شوگر مل مالکان کو اور نقصان کاشتکاروں کو ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ محکمہ زراعت نے اب تک گنے کی نئی قیمتوںکا نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا ہے ۔ اسی طرح شوگر مل مالکان کے آبادگاروں پر اربوں روپے کے بقایاجات ہیں جو انہیں نہیں دیئے جارہے اور اس حوالے سے سندھ حکومت مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گنے کی قیمتیں 250روپے فی من مقرر کی جائیں اور شوگر ملیں بروقت چلائی جائیں۔

انہوں نے کہاکہ افسوس ہے کہ سندھ کے محکمہ زراعت کی جانب سے اب تک گنے کی سرکاری قیمت کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا ہے شوگر ملز ہمیں بقایا جات بھی نہیں دے رہی ہیں اور بروقت کرشنگ نہ ہو نے سے کاشت کاروں کو گندم کی بوائی میں تاخیر کا سامنا ہے گنے کی مناسب قیمت کے ساتھ خریداری شروع کی جائے تو ہم زمین سے گنے کی کٹائی مکمل کریں انہوں نے کہاکہ سندھ میں ٹڈی دل نے حملہ کیا ہوا ہے جس سے کھڑی فصیلیں تباہ ہورہی ہیں لیکن سندھ حکومت اس کے خلاف کوئی عملی کام کرنے کے بجائے صوبائی وزیر زراعت ٹڈی دل کھانے اور پکانے کی ترکیبیں بتا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ صوبائی وزیر زراعت کے رویہ اور نااہلی کی وجہ سے صوبہ کی زراعت زبوں حالی کا شکار ہی

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں