بی ٹیک انجینئرز کے لیے ایکٹ اور سروس اسٹرکچر کی فوری منظوری دی جائے، انجینئر حافظ طاہر مجید

ہفتہ 22 فروری 2020 00:06

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2020ء) حکومت بی ٹیک انجینئرز کے لیے ایکٹ اور سروس اسٹرکچر فوری منظور کرے،بی ٹیک ڈگری انٹرنیشنل انجینئرنگ ایگریمنٹس کا حصہ ہے،ایکٹ منظور کرنے سے ملکی سطح پر ٹیکنالوجی وہ اہمیت اختیار کرجائے گی جس سے تاحال وہ محروم ہے ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد انجینئر حافظ طاہر مجید نے بی ٹیک انجینئرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیاوفد کی قیادت پاکستان بی ٹیک آنرز انجینئرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری اطہر جاوید کررہے تھے وفد میں محمد علی جعفری،امداد حسین سولنگی اور محمد ارشد قریشی شامل تھے حافظ طاہر مجید نے کہا کہ ملک میں گزشتہ چالیس سے انجینئرنگ گریجویٹ پروگرام کی تعلیم دی جارہی ہے مگر ان کا سروس اسٹرکچر ہے نہ ہی قانون ہے جس کی بنیاد پر ان پروفیشنلز کو بی ای انجینئرز کے برابر حیثیت دی جاتی، بی ٹیک آنرز کا چارسالہ ڈگری پروگرام ان طلبہ کے لیے جاری کیا گیا تھا جنھوں نے تین سالہ ڈپلومہ کیا تھا اور مزید اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے یہ ڈپلومہ ہولڈر،بی ٹیک کرکے ٹیکنالوجی کے شعبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کرگئے،تھیوری کی بہ نسبت عملی میدان سے زیادہ واسطہ رہتا ہے لیکن یہ انجینئر سروس اسٹرکچر سے محروم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے ایکٹ منظور ہونے کی صورت میں پاکستان 29 ترقی یافتہ ممالک کی عالمی انجمن برائے انجینئرنگ ٹیکنالوجی کا حصہ بن سکتا ہے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں