حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افرا دنے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے

ہفتہ 23 مئی 2020 23:38

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2020ء) حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افرا دنے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کئے۔سندھ ایگریکلچر جنرل ورکرز یونین اور ہاری حق دار تحریک کے زیر اہتمام لینڈ مافیہ کے کارندوں کی جانب سے بھیل کمیونٹی کے گھروں پر قبضہ اور نذرِ آتش کئے جانے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جس میں متاثرین سمیت مزدور اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی،مظاہرہ کی قیادت کرتے ہوئے یونین کے جنرل سیکریٹری کامریڈ لال بخش، ہاری حق دار کی رہنما سبھاگی بھیل ،نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل ناصر منصور،زہرا خان، ڈاکٹر پروفیسر بدر سومرو اوردیگر نے اپنے خطاب میں کہاکہ شہروں کی طرح اب دیہی علاقوں میں بھی لینڈ مافیہ سرگرمِ عمل ہے اور گوٹھوں میں آباد قدیم رہائشیوں کو انتظامیہ کی ملی بھگت سے بے دخل کیا جارہاہے، ہالا شہر کے قریب واقع 100 سالہ قدیم بھیل موری گوٹھ جوکہ دو سو سے زائد گھروں پر مشتمل ہے پر قبضہ کی کوشش کی جاری ہے اور مقامی انتظامیہ اس غیر قانونی عمل کی پشت پناہی کر رہی ہے،اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

قاسم آباد کے علا قے پر انی وحد ت کا لو نی کے قریب سے پا نچ ما ہ قبل پر سرار طو ر پر لا پتہ ہو نے والے ڈگر ی کا لج قاسم آباد کے طالب علم مہر ان میر انی کی با زیابی کیلئے ورثاء اور کا لج طلبا ء نے حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظا ہر ہ کیا ،اس موقع پر شاہ جہاں میر انی ،سرمد میر انی ،شہبا ز عبا سی اور عزیز شاہ سمیت دیگر نے الزام عائد کر تے ہو ئے بتا یا کہ پانچ ما ہ قبل 13جنو ری 2020کو قاسم آباد کا لج کے طا لب علم مہر ان میر انی کو وردی میں ملبو س مسلح افراد زبر دستی اپنے ساتھ لے گئے جس کا اب تک کچھ پتہ نہیں ہے ،انہو ںنے کہا کہ اس حو الے سے کئی با ر احتجاج کر نے کے با وجود بھی ارباب اختیا ر کی جا نب سے کو ئی نو ٹس نہیں لیا گیا ہے جس کی وجہ سے طالب علم مہر ان میر انی کے اہل خا نہ میں سخت ما یو سی اور بے چینی پا ئی جا رہی ہے ۔

حیدرآباد کے علا قے نو رانی بستی کے رہا ئشی اور لا ک ڈائو ن کے دوران متا ثر ہو نے والے غریب مز دور خا ندان نے حکومت اور مخیر حضر ات کی جانب سے ما لی مدد نہ کیئے جا نے کے خلاف حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاج کیا ،اس موقع پر مز دور رکشہ ڈرائیور جا وید اور اُس کی بیو ی ریحا نہ نے بتا یا کہ ہم غریب اور بے سہا را لوگ ہیں رکشہ چلا کر بچوں کی کفالت کر تے ہیں اور گذ شتہ دوماہ سے جا ری لا ک ڈائو ن کے سبب ہما را روز گا ر بند ہو چکا ہے اور ہما ری تین بیٹیاں ہیں جو کہ عید کی خو شیوں سے محر وم ہیں جبکہ روز گا ر بند ہو نے کے سبب گھر میں فاقہ کشی جیسی صورتحا ل ہے ،انہو ںنے حکومت اور مخیر حضر ات سے اپیل کی کہ ہما ری ما لی مد د کرکے بھو ک اور بد حالی سے بچایا جا ئے ۔

جا مشورو کی رہائشی مسماة زرینہ زوجہ غلام سرور کی جانب سے اپنی نو اسی کے مبینہ اغو اء اور اُس کی با زیا بی کیلئے اپنے اہل خا نہ کے ہمر اہ حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاج کیا ،اس موقع پر انہو ںنے الزام عائد کرتے ہو ئے بتا یا کہ گذ شتہ 14مئی کے روز با اثرافراد میر ی نو اسی ماہ نو ر دختر نو ر احمد کو مبینہ طو ر پر اغو اء کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں ،انہو ںنے بتا یا کہ نو اسی کے اغو اء کا مقدمہ متعلقہ تھا نہ پر درج کر ایا گیا ہے لیکن پو لیس نے اب تک ملزما ن کو گرفتار کرکے میر ی نو اسی کو با زیا ب نہیں کر ایا ہے ، انہو ںنے آئی جی سندھ ،ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی جا مشورو سے مطا لبہ کیا ہے کہ ملزمان کو گر فتار کرکے میر ی نو اسی کو با زیا ب کر ایا جا ئے ۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں