حیسکو کی جانب سے شہر میں طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور بریک ڈائون کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں سے بجلی غائب ہونے کی شدیدمذمت

حیسکو کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی ایک بار پھر کھل کر سامنے آگئی ہے،گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی سخت گرمی میں کئی کئی گھنٹوں بجلی بند ہونے سے شہری بلبلا اُٹھے

ہفتہ 30 مئی 2020 22:16

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2020ء) امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے حیسکو کی جانب سے شہر میں طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور بریک ڈائون کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں سے بجلی غائب ہونے کی شدیدمذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیسکو کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی ایک بار پھر کھل کر سامنے آگئی ہے،گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی سخت گرمی میں کئی کئی گھنٹوں بجلی بند ہونے سے شہری بلبلا اُٹھے ہیں، مسلسل شدید گرمی ہیٹ ویوز کے باوجود حیسکو نے لوڈ شیڈنگ میں کمی نہ کر کے عوام کو دہرے عذاب میں مبتلا کردیا ہے، ایک بیان میں حافظ طاہر مجید نے کہا کہ حیسکو نے ہٹ دھرمی اور بے حسی کی تمام حدیں توڑ دی ہیں، پاور پلانٹ کی خرابی کا بہانہ بنا کر شہر بھر میں بد ترین لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، چوری اور سینہ زوری کا مظاہرہ کر کے یہ ثابت کیا جا رہا ہے کہ کے حیسکو سے کوئی پوچھنے اور روکنے والا نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ گھروں میں خواتین،بچے اور بزرگ شدید ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار ہیں، انہوں نے کہا کہ بجلی کی بندش سے شہر میں پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر تا جا رہاہے، صوبائی حکومت اورواسا کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی کے باعث شہر میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے اور ٹینکر مافیا سر گرم ہے جبکہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی کا مسئلہ اور سنگین ہو گیا ہے، سخت گرمی میں شہریوں کو بجلی اور پانی جیسی بنیادی انسانی سہولت تک میسر نہیں ہے اور پریشان حال عوام سڑکوں پر نکلنے اور احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں، سندھ و وفاقی حکومت کی بیان بازیوں نے لوڈشیڈنگ کے معاملے کو مزید الجھا دیا ہے، لاک ڈائون کے بعد کھلنے والی شہر کی مختلف انڈسٹریز میں بھی بجلی فراہم نہ ہونے پر انڈسٹریز کو تالے لگ گئے ہیں اور مزدور بیروز گار ہو رہے ہیں، انہوں نے کاہ کہ اگر حکومت اور حیسکو کی انتظامیہ نے صورتحال کی بہتری کے لیے فوری طور پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عملی اور ٹھوس اقدامات نہ کیے تو شہر میں امن و امان کی صورتحال بھی خراب ہو سکتی ہے اور اگر ایسا ہوا تو اس کی تمام ترذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں