حکومت لڑاو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،اسداللہ بھٹو

وزیراعظم ارطغرل ڈرمہ ہی نہ دیکھیں ترکی وزیراعظم کے نقش قدم پر بھی چلیں،نائب امیر جماعت اسلامی

منگل 14 جولائی 2020 19:47

ٹنڈو جام(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2020ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق رکن قومی اسمبلی اسداللہ بھٹو ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ حکومت لڑاو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے انھیں عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں عوام اتنا تنگ نہ کیا جائے گا ان غصہ طوفان بن جائے وزیراعظم ارطغرل ڈرمہ ہی نہ دیکھیں ترکی وزیراعظم کے نقش قدم پر بھی چلیں،سندھ میںجعلی ڈومسائل کی تحقیقات کرکے انہیں منسوخ کیا جائے جو مسائل حل ہوچکے ہیں انھیں دوبارہ اُٹھنا فتنہ اور فساد پیدا کرنے کے مترادف ہے ایس او پیز کے تحت تعلیم ادارے باآسانی کھولے جا سکتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے امیر جماعت اسلامی ٹنڈوجام حافظ غیور احمد کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد بات چیت کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات سندھ مجاہد چنا ،ناظم عمومی محمددین منصوری ،مقامی رہنماسہیل شارق ،حماد علی بہادر طاہر اسامہ سلیم کے کے اور وعبدالحمیدشیخ بھی موجود تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ موجود حکومت ہر شعبے میں بری طرح ناکام ہوئی اور کرپشن میں مہنگائی میں بے روزگاری میںپہلے سے زیادہ اضافہ ہوا ہے کرونا وائراس کی وجہ سے جن سہولتوں کو عوام کو دینے کا وعدہ کیا گیا تھا سب اس کے الٹ کیا گیا پٹرول کی قیمت بجلی کی قیمت آٹے کی قیمت چینی کی قیمت دودھ کی قیمت سب میں اضافہ کردیا گیا لوڈشیڈنگ میں کمی کے بجائے اضافہ کردیا گیا اس طرح اس آزمائش کی گھڑی میں موجودہ حکومت نے عوام کو ریلیف دیا ہے انھوں نے کہا عوام کو اس حد تک تنگ نہ کیا جائے کہ ان کا غصہ طوفان بن جائے اور اس طوفان کا مقابلہ حکومت نہیں کر سکے گی انھوں نے کہا کہ اپنی پے در پے ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اسے مسائل کو چھڑا جارہا ہے جو مسائل مدتوں پہلے حل ہوچکے۔

انھوں نے کہا محسوس ایسا ہوتا ہے کہ حکومت لڑو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے وہ عوام کو ان مسائل میں الجھا کر اپنی لوٹ مار میں لگی ہوئی ہے انھوں نے کہا سندھ میں جعلی ڈومسائل کا مسلہ نہایت اہم ہے لیکن اب محسوس ہورہا ہے حکومت اپنے اہم افراد کو اس میں ملوث دیکھ کر اسے سرد خانے میں ڈالنے کی سازش کر رہی انھوں نے کہا اگر ایسا ہوا تو یہ سندھ کے نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہوگا انھوں نے کہا ایس او پیز کے تحت با آسانی تعلیمی اداروں کو کھولا جاسکتا ہے انھوں نے اس وقت پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے اساتذہ انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں انھیں چار ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں حکومت چاہیے ایسے تمام اساتذہ کو احساس پروگرام کے تحت پرائیوٹ اسکولوں سے لسٹ لے کر انھیں تنخواہیں ادا کریں یہ حکومت پر فرض ہے ورنہ انھیں فوری اسکول کھولنے کی ایس او پیز کے تحت اجازت دی جائے انھوں نے کہا سرکاری ملازمین کے سالانہ انکریمنٹ نہ دینے کی بات ہورہی ہے انھوں نے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پہلے ہی اضافہ نہیں کیا گیا اب مزید ان جائز حق جو بنتا ہے اگر وہ بھی نہیں دیا گیا تو اس سے بے چینی پیدا ہوگی انھوں نے کہا اس وقت ملک شدید قسم کے سیاسی بحران سے گزر رہا ہے ملک کے لیے تبدیلی کا نعرہ عوام کے لیے بہت سخت ثابت ہوا ہے جس کا خمیازہ پورا ملک بھگت رہا ہے انھوں نے کہا ملک میں اگر ملک میں تبدیلی آسکتی اور ہر ایک کو خوشحال اور پر سکون زندگی گزارنے کے کا موقع مل سکتا ہے تو وہ راستہ صرف قرآن اور سنت کا راستہ ہے ملک میں اسلامی نظام کے نافذ کرنے کا راستہ ہے اور اسی کے لیے جماعت سرگرم عمل ہے ۔

دریں اثنا ء اسداللہ بھٹو نے ٹنڈوجام کے سینئر صحافی محمد اختر سے ان کی والدہ کے انتقال پر اور ظفر انجم کے والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے ان کے لیے دعائے مغفرت کی جبکہ ٹنڈوجام پریس کلب کے سرپرست اعلیٰ مظہر علی لاشاری کے بھتیجے کے قتل پر ان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے قاتلوں کو جلدازجلد گرفتار کیا جائے ۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں