حیدرآاباد میں بھی محکمہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ممکنہ نجکاری کے خلاف احتجاجی ریلی

ریلی پریس کلب پہنچ کر جلسے کی صورت اختیار کرگئی حکومت وقت آج کے عظیم الشان ملک گیر احتجاج کو نوشتہ دیوار سمجھے ماضی کی دو حکومتوں نے محکمہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے پروگرام کو ہمارے ساتھ معاہدہ کرکے منسوخ کیا، مفاد عامہ کے قومی ادارے اس ملک کے عوام کا سرمایہ ہیں کسی کے باپ کی جاگیر نہیں کہ ان کو کیک سمجھ کر کھالیا جائے،مقررین کا خطاب

بدھ 21 اکتوبر 2020 22:58

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2020ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی ای)کے زیر اہتمام ملک بھر کی طرح حیدرآاباد میں بھی محکمہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ممکنہ نجکاری کے خلاف لیبرہال سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ریلی کے شرکاء ہاتھوں میں سرخ پرچم اور بینر اٹھائے ہوئے تھے جن پر مطالبات درج تھے جبکہ ریلی مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچ کر جلسے کی صورت اختیار کرگئی جس سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی ای)کے مرکزی صدر وآل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن کے صوبائی صدر عبداللطیف نظامانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت وقت آج کے اس عظیم الشان ملک گیر احتجاج کو نوشتہ دیوار سمجھے ماضی کی دو حکومتوں نے محکمہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے پروگرام کو ہمارے ساتھ معاہدہ کرکے منسوخ کیا، مفاد عامہ کے قومی ادارے اس ملک کے عوام کا سرمایہ ہیں کسی کے باپ کی جاگیر نہیں کہ ان کو کیک سمجھ کر کھالیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ حکومت کی غلط حکمت عملیوں اور مہنگے معاہدوں کے ذریعے بجلی کے بل کو غریب عوام کی دسترس سے باہر کردیا گیا ہے، ملک میں جاری مہنگائی نے عام آدمی سے دو وقت کی روٹی کا نوالہ چھین لیا ہے اشیاء خورد و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں ستم بالائے ستم محنت کشوں کی تنخواہیں اور پینشن میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا اور الٹا اُنکی مراعاتیں کم کی جارہی ہیں ، حکومت کے خلاف محنت کشوں کے جاری احتجاج پر توجہ نہیں دی گئی تو وہ یاد رکھے کہ اس کا جانا پھرٹھہر چکا ہے۔

قائد مزدور نے مزید کہا کہ حکومت نے اپنے انتخابی منشور کے مطابق ملک سے غربت کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا جو اس نے ملک سے غریب کو ختم کرکے پورا کردیا ہے اب وہ سفید پوش مڈل کلاس کے خاتمے کے درپر بھی ہے کیونکہ تنخواہوں اور پینشنوں میں اضافہ نہ کرکے وہ دو وقت کی روٹی بھی چھین رہی ہے قومی ادارے محکمہ بجلی کی تقسیم کار کمپنی پیسکو کو صوبہ KPK اور کیسکو کو صوبہ بلوچستان جبکہ گڈو پاور ہائوس جیسے منافع بخش ادارے کو نجکاری کی طرف لے جایا جارہا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس تقسیم کو ختم کرکے محکمہ بجلی کی تمام کمپنیوں کو پیپکو میں ضم کیا جائے اور پیپکو کی جانب سے جاری کردہ احکامات کا اطلاق تمام تقسیم کار کمپنیوں میں من و عن کیا جائے ، ٹرانسفر پر پابندی کاخاتمہ کیا جائے ، افسران کے ایک کمپنی سے دوسری کمپنی میں جانے پر ادارہ ڈبل تنخواہ دیتا ہے اسکا خاتمہ کیا جائے ، کیونکہ یہ دیگر ملازمین کیساتھ امتیازی سلوک ہے، ملازمین کے بچوں کی بھرتیاں کی جائیں اور پیپکومیں40ہزار خالی جگہوں کو پُر کرکے ملازمین کی کمی کا خاتمہ کیا جائے تاکہ کاکردگی بہتر ہوسکے۔

ریلی میں واپڈا یونین کے صوبائی سیکریٹری اقبال احمد خان، ملک سلطان علی، اعظم خان ، محمد حنیف خان، ریحا ن اقبال قائمخانی، عبدالمناف نظامانی، فاروق چنگیزی اور دیگر قائدین بھی شریک تھی

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں