شعبہ واسا کے ملازم اپنی ماہانہ تنخواہوں، پنشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی اور ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کیا جائے، ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین

بدھ 21 اکتوبر 2020 23:54

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کے آرگنائزراعجاز حسین ، جنرل سیکریٹری عبد القیوم بھٹی، بلاول ملاح، عبد الحمید ، عطر خان چانگ، وحید الله ، نیاز حسین چانڈیو اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں شعبہ واسا کے ملازمین کے ساتھ HDA انتظامیہ اور حکومت سندھ کے ظالمانہ بے رحمانہ رویہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شعبہ واسا کے ملازم اپنی ماہانہ تنخواہوں، پنشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی اور ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کئے جانے کے لئے عرصہ دراز سے HDA انتظامیہ اور حکومت سندھ کو توجہ دلا رہے ہیں مگر نہ ماہانہ تنخواہیں اد ا کی جا رہی ہیں اور نہ ہی ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن اور دیگر واجبات ادا کئے جا رہے ہیں جبکہ حکومت سندھ اپنے کئے ہوئے فیصلے کے مطابق ہر ماہ واٹر اینڈ سیوریج کی مد میں تقریبا4 کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کر رہی ہے جب بھی اس فیصلہ پر عملدرآمد کئے جانے کی طرف پیش رفت کی جاتی ہے تو سندھ سیکریٹریٹ میں بیٹھے ہوئے بیورو کریٹ اس میں روکاوٹ بن جاتے ہیں اور حکومت سندھ اس فیصلے پر عمل کروانے میں اب تک نا کام ہے جس کی وجہ سے شعبہ واسا شدید مالی بحران میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہیں پنشن اور دیگر واجبات ادا نہیں کر رہا اور نہ ہی شہریوں کو فراہمی آب اور نکاسی آب کی بہتر سہولتیں فراہم کر رہا ہے جس کی وجہ سے حیدرآبا د کے شہری بھی سراپہ احتجاج ہیں، انہوں نے کہا کہ شعبہ واسا کے ملازمین کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اور اب بھی HDAانتظامیہ اور حکومت نے ان کے مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ نہیں دی تو تنگ آمد و جنگ آمد کے مصداق ملازمین انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے جس کی وجہ سے حیدرآباد شہر میں امن و عامہ کا شدید مسئلہ پیدا ہو جائیگا اس کے بعد بھی آپ کو ہمارے یہ تمام مطالبات منظور کرنے پڑیں گے لہذا بہتر ہے کہ معاملات خراب ہونے سے پہلے ہی ہمارے مسائل کو حل کردیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں