رینجرزنے انہیں تلاشی کے بہانے روکا، لائسنس یافتہ ہتھیار چیک کرایا گیا لیکن وہ پھر بھی انہیں اپنے ساتھ رینجرز ہیڈ کوارٹر لے گئے، ریاض چانڈیو

تحفظ سندھ ریلی کے بعد سندھ کے لئے آواز اٹھانے والے رہنماؤں وکارکنوں کو دشمنی کا نشانہ بنایا جارہاہے،چیئرمین جئے سندھ محاذ کی پریس کانفرنس

ہفتہ 21 نومبر 2020 20:56

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2020ء) جئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو نے کہاہے کہ وہ نواز شاہ کی طرف سے دیئے گئے ناشتے کی دعوت سے واپس آرہے تے کہ رینجرز اہلکاروں نے علی پیلس کے قریب انہیں تلاشی کے بہانے روکا، انہیں لائسنس یافتہ ہتھیار چیک کرایا گیا لیکن وہ پھر بھی انہیں اپنے ساتھ رینجرز ہیڈ کوارٹر لے گئے، میرے ہتھیار سے فائرنگ کر کے واپس کیا گیا اور جب اس کا سبب معلوم کیا گیا تو انہوںنے بتایا کہ اسلحہ کی فارنسک رپورٹ کرائی جائے گی۔

(جاری ہے)

حیدرآباد پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ریاض چانڈیو نے کہاکہ اس طرح راستے میں روک کر رینجرز اہلکاروں نے غیرقانونی اور غیراخلاقی حرکت کی ہے، میرے پاس تمام ہتھیار قانونی ہیں اور نادرا سے رجسٹرڈ بھی ہیں، انہوںنے کہاکہ تحفظ سندھ ریلی کے بعد سندھ کے لئے آواز اٹھانے والے رہنماؤں وکارکنوں کو دشمنی کا نشانہ بنایا جارہاہے، یہاں ٹارگٹ کلرز کو تو گرفتار نہیں کیاجارہا لیکن سندھ کے وسائل پر قبضے کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو نشانہ بناکر سندھ کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے، انہوںنے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے اپیل کی معاملے کا نوٹس لے کر تحقیقات کرائی جائے، اس موقع پر نواز شاہ، آکاش ملاح، ودیگر بھی موجود تھے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں