ایمپلائز اولڈ ایج پینشن کلیمنٹس ایکشن کمیٹی حیدرآباد کی طرف سے ای او بی آئی حیدرآباد اور کوٹری ریجن کے متاثرین کی علامتی بھوک ہڑتال

ای او بی آئی ان کے مقامی اور اعلیٰ حکام غریبوں کے حق کے معاملے میں فرعون بن چکے ہیں یہ افسران خود تو عیش وعشرت کی زندگی بسر کررہے ہیں ، متاثرین غریبوں کو ان کا حق دینے پر آمادہ نہیں، نہ صرف بوڑھے پر انہیں رحم نہیں آتا بلکہ بیواؤں اور یتیم بچوں پر بھی ترس نہیں کرتے

بدھ 25 نومبر 2020 22:24

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) ایمپلائز اولڈ ایج پینشن کلیمنٹس ایکشن کمیٹی حیدرآباد کی طرف سے ای او بی آئی حیدرآباد اور کوٹری ریجن کے متاثرین نے جن میں بیوائیں، بوڑھے اور یتیم بچے شامل تھے حیدرآباد پریس کلب پر علامتی بھوک ہڑتال کی گئی، اس موقع پر ان متاثرین نے ای او بی آئی کے مقامی اور اعلیٰ حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی، کمیٹی کے صدر اظہر محمد گدی نے کہاکہ ای او بی آئی ان کے مقامی اور اعلیٰ حکام غریبوں کے حق کے معاملے میں فرعون بن چکے ہیں یہ افسران خود تو عیش وعشرت کی زندگی بسر کررہے ہیں ، کروڑوں کی جائیداد کے مالک بن گئے ہیں لیکن غریبوں کو ان کا حق دینے پر آمادہ نہیں، نہ صرف بوڑھے پر انہیں رحم نہیں آتا بلکہ بیواؤں اور یتیم بچوں پر بھی ترس نہیں کرتے اور ایسے ایسے مطالبات کرتے ہیں جن کو پورا کرنا کسی کے بس میں نہیں، انہوں نے بتایاکہ ریجنل ہیڈ کو کلیم داخل ہونے کے بعد 45دن میں کلیم کے فیصلے کرنے ہوتے ہیں لیکن ریجنل ہیڈ آتے جاتے رہتے ہیں غریب کے کلیم کی فائل گٹر میں دب جاتی ہے، تین سے چار سال بعد غریبوں کو بتایا جاتا ہے کہ ان کا کلیم مسترد کر دیا گیا ہے، یوں غریب حقدار کا نیا امتحان شروع ہوجاتا ہے، ادارہ کا اپنا عدالتی نظام موجود ہے لیکن اس میں بھی فرعون بیٹھے ہوئے ہیں اور پنشن کیسوں سماعت کرنا اپنی توہین سمجھتے ہیں، اس ادارے میں کوئی ایک افسر بھی ایسا نہیں جو غریبوں کو حق دینا چاہتا ہے، انہوںنے وزیراعظم کے مشیر زلفی بخاری سمیت محکممے کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ اس ادارے کو لگام دی جائے اور غریبوں کو ان کا حق دلایا جائے، اس حکومت نے دو سال کے دوران پنشن میں 3250 روپے کا اضافہ کرکے غریبوں کی دعائیں لی ہیں ، اب غریب بیوہ یتیم بچوں کو ان کا حق دلانے میں مزید دعائیں لیں او رکم از کم پنشن 12000 روپے مقرر کی جائے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں