سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کنٹریکٹ ملازمین کا ریجنل آفس میں ہنگامی اجلاس

کمیٹی کی سفارشات پر ہمارے کنٹریکٹ تو رینول کر دئیے مگر کمیٹی کی مزید سفارشات کے خلاف ہمیں ریگولر نہیں کیا جا رہا ہے

بدھ 25 نومبر 2020 22:24

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کنٹریکٹ ملازمین نے ریجنل آفس میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں حکومت سندھ باالخصوص وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ سے اپیل کی کہ مزدور کی تنخواہ کم از کم 30 ہزار روپے مقرر کی جائے ، ملازمین نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے قائم کی گئی کمیٹی کی سفارشات پر ہمارے کنٹریکٹ تو رینول کر دئیے مگر کمیٹی کی مزید سفارشات کے خلاف ہمیں ریگولر نہیں کیا جا رہا ہے اُس پر یہ ستم کہ ہماری ایک سال کی تنخواہ بھی ادا نہیں کی گئی ، ہم نے اس سلسلے میں اعلیٰ حکام تک اپنی اپیلیں پہنچائیں لیکن ہماری کو ئی سنوائی نہیں ہو رہی ہے ،اور ہم گورنمنٹ آفس سندھ کے نوٹیفیکیشن کے تحت مزدور کی کم از کم تنخواہ 17500 کے حوالے سے ایک درخواست آشکار ڈ، DG ، ایس بی سی اے کو دی تھی جو کہ وہ SBCA کے افسران کی جانب سے کراچی ہیڈ آفس میں تعطل کا شکار ہے ، ملازمین نے کہا کہ اس مہنگائی کے دور میں غریب محنت کش ملازم کا گزارا ممکن نہیں ہے، مزیدیہ کہ مہنگائی میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، پیٹرولیم مصنوعات اور تعلیمی اخراجات میں رو ز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، دال روٹی بھی غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئی ہے خدارا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ریجن کے غریب کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں میں فی الوقت اضافہ کیا جائے اور جلد سے جلد مستقل کیا جائے ، اُنہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ہمارے کچھ ساتھی آج بھی اپنی ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں لیکن اُن کے کنٹریکٹ رینول نہیں کئے جارہے ہیں لہٰذا فی الفور ان کے کنٹریکٹ میں توسیع کی جائے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں