سینئر صحافی اور کالم نگار جی این مغل کے گھر قاسم آباد میں مبینہ ڈکیتی، جی این مغل سمیت اہل خانہ پرپستول کے بٹوں سے تشدد ،لوٹ مار کی گئی

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے نوٹس لینے پر ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی حیدرآباد جی این مغل کے گھر پہنچے اور ان کی خیریت دریافت کی

جمعرات 21 جنوری 2021 23:40

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2021ء) سینئر صحافی اور کالم نگار جی این مغل کے گھر قاسم آباد میں مبینہ ڈکیتی، جی این مغل سمیت اہل خانہ کو پستول کے بٹوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور لوٹ مار کی گئی، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے نوٹس لینے پر ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی حیدرآباد جی این مغل کے گھر پہنچے اور ان کی خیریت دریافت کی، پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم اسے منظرعام پر نہیں لایا گیا۔

بزرگ اخبار نویس اور کالم نگار غلام نبی مغل المعروف جی این مغل کے گھر واقع پاک لینڈ سوسائٹی قاسم آباد میں ڈکیتی کی واردات میں مبینہ ڈاکو نقد رقم اور زیورات لوٹ کر لے گئے اور خواتین اور بچوں کو ہراساں کرنے کے علاوہ جی این مغل کو خصوصی طور پر پستول کے بٹوں سے تشدد کا نشانہ بنایا ان کے سر میں زخم آئے، طبی امداد کے بعد ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، جی این مغل کے اہل خانہ نے بتایا کہ دو افراد گھر میں داخل ہوئے جبکہ ایک باہر اور ایک گاڑی کے اندر موجود تھا اندر آنے والے مبینہ ڈاکوئوں نے خواتین سمیت اہل خانہ کو گالم گلوچ کا نشانہ بنایا جبکہ جی این مغل پر پستول کے بٹوں سے تشدد کیا ان کی پیشانی اور جسم کے دیگر حصوں پر زخم آئے، شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ڈکیتی کی واردات کی آڑ میں جی این مغل کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے، جی این مغل نے بتایا کہ تھانے میں واردات کی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے مگر ہمیں اب تک نہیں دکھایا، درایں اثناء وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر فواد سومرو اور ایس ایس پی عبدالسلام شیخ جی این مغل کے گھر گئے اور علاج معالجے سمیت ہر طرح کے تعاون کی پیشکش کی اور یقین دلایا کہ ملزموں کو جلد گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا اور سامان برآمد کر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دریں اثناء حیدرآباد کے صحافیوں نے جی این مغل کے گھر مبینہ ڈکیتی اور ان پر تشدد کی سخت مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ملزموں کو فوری گرفتار کرکے قانون کے تحت انجام تک پہنچایا جائے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں