سندھ یونیورسٹی کے تحت لاء کا امتحان دینے والے مختلف نجی کالجز کے طلبہ نے فیسوں میں ہوشربا اضافے کیخلاف سندھ یونیورسٹی اولڈ کیمپس سے ریلی نکالی

اتوار 24 جنوری 2021 21:05

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2021ء) سندھ یونیورسٹی کے تحت لاء کا امتحان دینے والے مختلف نجی کالجز کے طلبہ نے فیسوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف سندھ یونیورسٹی اولڈ کیمپس سے ریلی نکالی گئی اور حیدرآبا دپریس کلب پر احتجاج کیا گیا، سینئر وکلاء‘ ء لا کالجز کے طلبہ ‘ پروگریسو اسٹوڈینٹ فیدریشن‘ آر ایس ایف‘ سندھ شاگر تحریک ‘ یوتھ ایکشن کمیٹی‘ ایم کے یوتھ سمیت سیاسی وسماجی رہنماؤں نے احتجاج میں شرکت کی، عبدالحق تھیبو‘ کامران سولنگی‘ مانجھی اعوان‘ دریاء خان‘ راشد چانڈیو‘ امین جتوئی ودیگر نے کہاکہ کمر توڑ مہنگائی میں طلبہ پرفیسوں کا بم گرایا گیا ہے جو کہ ظلم کی انتہا ہے، انہوںنے کہاکہ سندھ یونیورسٹی قانون کے طلبہ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہے امتحانی فیسوں میں سو فیصد سے زائد اضافہ کردیا گیا ہے گذشتہ سال نو ہزار روپے فیس تھی جو کہ اس سال بڑھا کر17ہزار روپے کردی گئی ہے یونیورسٹی انتظامیہ ایک پیپر میں فیل کرکے بھی غریب طلبہ سے دس ہزار روپے دوبارہ وصول کررہی ہے جو کہ سراسر ظلم ہے، انہوںنے انتباہ کیا کہ اگریونیورسٹی انتظامیہ نے فیسوں میں اضافہ کا فیصلہ واپس نہ لیا اور ٹرم بیک پالیسی اور نئیرمینس پالیسی والس نہ لی تو27جنوری سے سندھ یونیورسٹی کے اندر تادم مرگ بھوک ہڑتال کی جائے گی۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں