عالمی ماحولیاتی اہمیت کے باجود کوٹری ڈائون اسٹریم میں پانی نہ چھوڑ کر خوفناک حالات پیدا کیے جا رہے ہیں، ماہرین

جمعہ 24 ستمبر 2021 23:36

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2021ء) ماہرین ماحولیات نے انڈس ڈیلٹا میں دریا کا پانی نہ پہنچنے کے باعث سمندر کی تغیانی میں مسلسل اضافے کے عمل کو انڈس ڈیلٹا کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ماحولیاتی اہمیت کے باجود کوٹری ڈائون اسٹریم میں پانی نہ چھوڑ کر خوفناک حالات پیدا کیے جا رہے ہیں، جس کے ماحولیات پر خطرناک اثرات پڑ سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ سندھ جامشورو میں سندھ یونیورسٹی ٹھٹھہ کیمپس، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اور آکسفیم کے مشترکہ تعاون سے ''ساحلی آب و ہوا کے خطرات اور صفنی فرق کا سامنا کرنے کیلئے نوجوانوں میں بیداری'' کے زیر عنوان منعقدہ سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار سے پرو وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی ٹھٹھہ کیمپس پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمدمیمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے پاکستان کو انتہائی نقصان پہنچایا ہے، کیونکہ یہاں درست پلاننگ نہیں ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنے کیلئے کوئی بھی مثر اقدامات نہیں لیے جارہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی اثرات کے نتیجے میں اکثر ماحولیاتی نظام اپنی لچک کھورہا ہے، جس کی وجہ سے زمین جدید عالمی معاشرے کیلئے مہمان نواز بننے کی بجائے مشکل جگہ بن گئی ہے۔ ریجنل ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان ڈاکٹر طاہررشید نے کہا کہ سندھ کی ساحلی پٹی موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے دنیا کے دیگر حصوں سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ذرائع معاش کا نقصان ہوا ہے۔ تقریب کو ڈاکٹر وزیر علی بلوچ، ڈاکٹر انیلہ ناز سومرو، ڈاکٹر رفیق احمد لاشاری، ڈاکٹر نیک محمد شیخ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں