جماعت اسلامی نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 کو مسترد اور آئین سے متصادم قراردے دیا

سندھ حکومت کے اس آئین شکن اور عوامی دشمن فیصلے کے خلاف جماعت اسلامی کا بھرپور تحریک چلانے کا اعلان

بدھ 1 دسمبر 2021 00:27

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2021ء) جماعت اسلامی سندھ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 کو آئین سے متصادم اور مفاد عامہ کے برعکس قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی اداروں کو مالی وانتظامی طورپر بااختیار بنایا جائے۔سندھ حکومت کے اس کالے قانون،آئین شکن اور عوامی دشمن فیصلے کے خلاف جماعت اسلامی بھرپور تحریک چلائے گی۔

اس حوالے سے پہلے مرحلہ میں جمعہ 3 دسمبر کو صوبہ بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا جبکہ 12 دسمبر کو کراچی میں عوامی مارچ کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ آئین کی شق نمبر-A 140میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ بنانے کا مقصد منتخب نمائندوں کو سیاسی ،انتظامی اور مالی طور اختیارات منتقل کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ترقی یافتہ ممالک میںملک کی تعمیر وترقی اورعوام کی خوشحالی کا دارو مدار بلدیاتی اداروں کی سہولیات کی بھتر انداز میں فراہمی پرمنحصر ہے،مگربدقسمتی سے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 میں پیدائش،فوتگی سرٹیفکیٹ ،بنیادی صحت کے مراکز،بڑے ہسپتال، ہیلتھ ڈسپینسری، فرسٹ اینڈ میڈیکل ایڈ،پرائمری تعلیم اور ویکسینیشن ،بیسک ہیلتھ سینٹر کے اختیارات تک چھین لیے گئے ہیںجبکہ واسا،عباسی ہسپتال،کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج بھی سندھ حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے قیادت کی تیاری اورمخلص لوگوں کوعوام کی خدمت کا موقع ملتا ہے مگرجمہوریت کے دعویدارحکمرانوں کا بلدیاتی اداروں کے آئینی اختیارات سلب کرکے بیروکریسی کے حوالے کرنا عوامی حقوق پر بھی ڈاکہ مارنے کے مترادف ہے۔جس سے کرپشن کے نئے دروازے کھلنے کے خدشات ہیں۔صوبائی امیر نے کہاکہ ملک کی تعمیر وترقی اورعوام کے حقوق د کے لیے جماعت اسلامی میدان عمل میں کھڑی رہے گی۔صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا،ضلعی امیرعقیل احمدخان ودیگر مقامی ذمے داران بھے اس موقع پران کے ہمراہ موجود تھے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں